غازی آباد تبدیلی مذہب  معاملہ میں  شاہنواز مہاراشٹر سے گرفتار ،آن لائن گیم کے ذریعہ برین واش کرنے کا الزام

نئی دہلی ،12جون :۔

موجودہ حکومت میں تبدیلی مذہب کا معاملہ ایک جرم بن چکا ہے ،خاص طور پر اس وقت جب کوئی غیر مسلم اسلام قبول کرتا ہے ،خواہ وہ اپنی مرضی سے ہی کیوں نہ قبول کرے۔اور وہ شخص جو مذہبی معاملات میں اس شخص کی رہنمائی کرے اسے سب سے بڑا ولن بنا کر پیش کیا جاتا ہے ،پولیس ایسے شخص کو فوری طور پر گرفتار کر کے کسی بڑے شاطر دہشت گرد گروہ کے فرد کے طور پر میڈیا میں پیش کرتی ہے ۔حکومت اور میڈیا ایسے پولیس افسران کی حوصلہ افزائی بھی کی جاتی ہے ۔

تازہ واقعہ غازی آباد میں ایک جین دھرم کے ماننے والے نوجوان کے اسلام قبول کرنے کا معاملہ ہے ۔اتر پردیش پولیس  کا دعویٰ ہے کہ اس نے غازی آباد میں آن لائن گیمز کی آڑ میں ’دھرم پریورتن سنڈیکیٹ‘ کا انکشاف کرتے ہوئے کلیدی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق غازی آباد پولیس نے مہاراشٹر کے ممبرا سے شاہنواز مقصود عرف بد و کو گزشتہ روز 11 جون کو گرفتار کیا ہے ۔پولیس کا دعویٰ ہے کہ تبدیلی مذہب کے سنڈیکیٹ کا بدو کلیدی ملزم ہے ۔

شاہنواز مقصود عرف بدو مہاراشٹر کے تھانے ضلع کے ممبرا تھانے کے دیوری پاڑا کا رہنے والا ہے۔   وہ شیمپو بنانے کا کاروبار کرتا ہے۔ بدو کے خلاف غازی آباد کے کوی نگر پولیس اسٹیشن میں 30 مئی کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

الزام کے مطابق بدو نے ایک سال قبل غازی آباد کے ایک جین خاندان کے ایک لڑکے کو کمپیوٹر گزٹس فروخت کیے تھے۔ اس کے بعد دونوں کے درمیان بات چیت شروع ہو گئی۔ الزام ہے کہ آن لائن گیمز کھیلنے کی آڑ میں بدو نے اس لڑکے سے قرآنی آیات کی تلاوت کرانی شروع کر دی اور پھر اس کا برین واش کرکے اس کا مذہب تبدیل کر دیا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق لزام ہے کہ بدو کے برین واش کے بعد لڑکا غازی آباد کے سنجے نگر کی مسجد میں پانچ وقت کی نماز پڑھنے لگا۔ لڑکا پانچ بار یہ کہہ کر گھر سے نکلتا تھا کہ جم جا رہا ہوں ۔ گھر والوں کو شک ہوا تو اس کا پیچھا کیا اور پھر معلوم ہوا کہ وہ جم نہیں بلکہ مسجد جاتا ہے۔دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پوچھ گچھ کے دوران اس لڑکے نے تبدیلی مذہب کی بات قبول کر لی ہے۔ پولیس نے موبائل اور لیپ ٹاپ کی چھان بین کی تو بدو کا نام سامنے آیا۔ غازی آباد پولیس کی چار رکنی ٹیم گزشتہ پانچ دنوں سے مہاراشٹر میں ڈیرے ڈالے ہوئے تھی۔مقامی پولیس اور مخبروں کی مدد سے شاہنواز کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی۔

دراصل، آن لائن تبدیلی مذہب  کا معاملہ اتر پردیش کے غازی آباد ضلع میں گزشتہ روز سامنے آیا تھا۔ اس معاملے میں اتر پردیش پولیس نے عبدالرحمان عرف ننی کے بیٹے محمود انصاری کو غازی آباد سے گرفتار کیا تھا۔ عبدالرحمن عرف ننی محمود انصاری نے پولیس کو شاہنواز کے بارے میں بتایا تھا  ۔