عید الاضحٰی کے دن’لو پاکستان’ والے غبارے بیچنے والے اجے کو پولیس نے کیا گرفتار
مقامی مسلمانوں نے غبارے دیکھ کراعتراض کرتے ہوئے پولیس سے شکایت کی ،اجے کے علاوہ شیواجی بگوان اور تنویر بگوان کے خلاف معاملہ درج
نئی دہلی ،30،جون :۔
مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لئے آئے دن اکثریتی طبقے کی جانب سے سازشیں کی جا رہی ہیں ،کبھی جھوٹی اور غلط تصاویر شیئر کر کے شوشل میڈیا کے ذریعہ بدنام کیا جاتا ہے تو کبھی قابل اعتراض غیر قانونی کام خود کر کے مسلمانوں کو بنام کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔تازہ معاملہ مہاراشٹر کے سولاپور میں پیش آیا ہے جہاں ایک اجے نامی ہندو نوجوان عید الاضحیٰ کے موقع پر عید گاہ کے باہر پاکستانی جھنڈے کے رنگ کا لو پاکستان تحریر غبارہ بیچ رہا تھا ۔ مقامی مسلمانوں نے جب اسے دیکھا تو انہوں نے اعتراض کیا۔ شکایت ملنے پر پولیس نے غبارے بیچنے والے اجے کو حراست میں لے لیا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق یہ سارا واقعہ بقرعید کے دن کا ہے۔ 29 جون کو اجے سولاپور کے ہوجگی روڈ پر واقع عالمگیر عیدگاہ گراؤنڈ میں غبارے بیچ رہا تھا ۔ ان کے غباروں پر ’لو پاکستان‘ لکھا ہوا تھا۔ جب مسلمانوں کو اس بات کا علم ہوا تو انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر غبارے بیچنے والے کو گرفتار کر لیا۔ اس کے ساتھ پولیس نے دو دیگر افراد کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔ ان دو لوگوں میں ایک دکاندار بھی ہے جس نے یہ قابل اعتراض غبارے اجے کو فروخت کیے تھے۔ اس معاملے میں پولیس نے تین لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ اجے کے علاوہ دو اور لوگوں کے نام شیواجی بگوان اور تنویر بگوان ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
قامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ایسے غبارے بیچنے کے پیچھے کوئی سازش ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ایسا جان بوجھ کر کیا گیا تاکہ معاشرے میں نفرت پھیلائی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ یہ صرف مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے ۔ لوگوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بقرعید کے دن ہی ایسا کیوں کیا گیا؟ اس کا انکشاف ہونا چاہیے۔ اور انکوائری ہونی چاہیے کہ یہ غبارے چھاپے کہاں گئے؟ لوگوں نے کہا کہ سولاپور میں پرامن ماحول ہے لیکن کچھ لوگ شہر کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس معاملے میں ڈپٹی کمشنر آف پولیس وجے کباڈے نے بھی کہا کہ عید کے دن ایسی حرکت کر کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تینوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔