عوامی تقریر کے دوران اسرائیلی شہریوں کی نیتن یاہو کے خلاف نعرےبازی

تل ابیب ،28 اکتوبر :۔

غزہ  میں حماس کے ساتھ شروع ہوئی جنگ اب مزید وسعت اختیار کر چکی ہے ۔ اس جنگ میں مشرق وسطیٰ کا پورا خطہ متاثر ہو رہا ہے۔لبنان کے بعد اب ایران کے ساتھ اسرائیل کی براہ راست جنگ شروع ہو چکی ہے۔گزشتہ روز اسرائیل کی جانب سے ایران میں کی گئی کارروائی سے ایران میں زبر دست غم و غصہ ہے۔ایران کے سپریم لیڈر نے اسرائیل کی اس کارروائی کو ایک بڑی غلطی سے تعبیر کیا ہے۔ وہیں دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ انہیں اب خود اسرائیلی شہریوں کی جانب سے مخالفت کا سامنا ہے۔ ایک عوامی خطاب کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم کو زبر دست عوامی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ۔ انہیں عوامی مخالفت کے سامنے اپنی تقریر کو بھی روکنا پڑا ۔

اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو ایک جم غفیر سے خطاب کر رہے ہیں دریں اثنا انہیں عوام کی جانب سے شرم کرو شرم کرو کے نعرے کے شور کے درمیان اپنی تقریر کو روکنا پڑا۔  رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو اسرائیل میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے کہ اس دوران حماس اسرائیل کی جنگ میں مارے جانیوالے اسرائیلوں کے اہلخانہ نے ان کے سامنے احتجاج شروع کردیا جس کی ویڈیو بھی سامنے آگئی۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نیتن یاہو اسٹیج پر کھڑے تقریر کر رہے ہیں کہ اس دوران اسرائیلی شہری اچانک کھڑے ہوجاتے ہیں اور ان کے سامنے چیخنا شروع کردیتے ہیں۔اسرائیلی شہریوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ تو شرم کرو۔ اس دوران وہاں موجود لوگوں نے مشتعل شہریوں کو پکڑنے کی بھی کوشش کی۔

خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل میں حماس کے حملے میں 1200 اسرائیلی مارے گئے تھے جبکہ 250 سے زیادہ لوگوں کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔اسرائیل کا مکمل زور انہیں یرغمال بنائے گئے لوگوں کو رہا کرانا تھا لیکن اب تک اسرائیل اپنے مقصد میں نا کام رہا ہے اور مزید یہ جنگ بڑھتی جا رہی ہے جس کی وجہ سے یرغمالیوں کے لواحقین اور اس جنگ میں مارے جانے والے فوجیوں کے اہل خانہ میں زبر دست ناراضگی ہے۔