علی گڑھ مسلم یونیور سٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون کی کرسی خطرے میں
سپریم کورٹ نے اس بنیاد پرتقرری پر سوال کھڑے کئے کہ ایگزیکٹیو کونسل کے پینل میں ان کے شوہر پروفیسر گلریز شامل تھے

نئی دہلی ،19 اگست :۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون کی کرسی خطرے میں ہے۔عدالت عظمیٰ نے ان کی تقرری پر سوال کھڑے کر دیئے ہیں ۔در اصل سپریم کورٹ نے اس بنیاد پر سوال اٹھایا کہ جس ایگزیکٹیو کونسل نے پینل کے لئے ان کے نام کا انتخاب کیا تھا اس کونسل میں ان کے شوہر پروفیسر محمد گلریز شامل تھے ۔عدالت نے زبانی طور پر کہاکہ سابق وائس چانسلر کو اس میٹنگ میں شرکت نہیں کرنی چاہیے تھی جب ان کی اہلیہ کے نام پر غور کیا جارہا تھا۔
خیال رہے کہ پروفیسر محمد گلریز اس وقت اے ایم یو کے کارگزار وائس چانسلر تھے۔ اس دوران جسٹس چندرن نے خود کو اس معاملہ سے الگ کرلیا ہے۔ تاہم ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایشوریہ بھاٹی نے دلیل دی کہ پروفیسر نعیمہ خاتون بہترین تعلیمی ریکارڈ والی خاتون ہیں اور انہوں نے اے ایم یو کی پہلی خاتون وائس چانسلر بن کر تاریخ رقم کی ہے۔
قابل ذکرہے کہ اس سے قبل الٰہ آباد ہائی کورٹ نے پروفیسر نعیمہ خاتون کی تقرری کو برقرا ررکھاتھا۔ اس فیصلہ کے خلاف پروفیسر مظفر عروج اور پروفیسر فیضان مصطفی نے سپریم کورٹ میں اسپیشل لیو پٹیشن ( ایس ایل پی ) دائر کی تھی۔عرضی گزاروں کی پیروی کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل نے پروفیسر نعیمہ کی تقرری کو ا س لیے غلط قرار دیا کیونکہ ان کے شوہرنے ایکٹنگ کونسل اور یونیورسٹی کورٹ کی میٹنگ کی صدارت کی تھی تاہم اس میں ان کانام ڈِین کو بھیجے جانے والے پینل میں شامل تھا۔