علی گڑھ :مسلم نوجوانوں کے ساتھ تشدد معاملے میں13 نامزد ملزمان میں سے 3گرفتار، دیگر کی تلاش جاری
25-20 نامعلوم اور 13 نامزد افراد کے خلاف سخت دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے،قتل کی کوشش، ڈکیتی اور وصولی جیسے سنگین دفعات لگائے گئے

نئی ہلی ،26 مئی :۔
علی گڑھ میں مبینہ طور پر گائے کے گوشت کی سپلائی کے معاملے میں پیش آئے ماب لنچنگ واقعہ میں پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے۔ ہندوتوا تنظیم سے منسلک 25-20 نامعلوم اور 13 نامزد افراد کے خلاف سخت دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان ملزمان پر قتل کی کوشش، ڈکیتی اور وصولی جیسے سنگین دفعات لگائے گئے ہیں۔ ان میں سے 3 نامزد ملزمان وجے گپتا، وجے بجرنگی اور لوکُش کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔ اب پولیس دیگر ملزمان کی تلاش میں مصروف ہے۔
علی گڑھ کے الہداد پور میں 25 مئی کو خود کو ’گئو رکشک‘ کہنے والے ہندو وادی تنظیم کے افراد نے قدیم، علی اور ارباز سمیت 4 نوجوانوں کو بے رحمی سے زد و کوب کیا تھا، ساتھ ہی ان کے ٹرک کو بھی آگ کے حوالے کر دیا تھا۔ نام نہاد گئو رکشکوں کا الزام تھا کہ نوجوان اپنی گاڑی میں ممنوعہ گوشت لے کر جا رہے تھے۔
واضح ہو کہ اگر پولیس فورس تاخیر سے پہنچتی تو خون سے شرابور متاثرین کی جان بھی جا سکتی تھی۔ نام نہاد گئو رکشکوں نے زخمی نوجوانوں کو جائے وقوعہ سے پولیس کو لے جانے سے روکنے کی کوشش بھی کی، حالانکہ پولیس اہلکاروں نے ایمبولنس کا بہانہ بنا کر زخمیوں کو کسی طرح سے دوسری گاڑی سے نکال کر اسپتال پہنچایا۔
ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ماب لنچنگ کے شکار نوجوان گوشت کے کاروباری تھے اور ان کے پاس درست لائسنس بھی تھا۔ وہ ’التبارک میٹ فیکٹری‘ سے گوشت لے کر آ رہے تھے۔ ان کے پاس سے فیکٹری کی رسید بھی ملی ہے۔ تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ان نوجوانوں پر حملہ اچانک نہیں ہوا تھا۔ اس حملہ کی پہلے سے سازش رچی جا رہی تھی۔ 50 ہزار روپے وصولی کے لیے گوشت لے جا رہی گاڑی پر حملہ کیا گیا تھا، اس سے قبل اس گاڑی کا پیچھا بھی کیا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ 25 مئی کو علی گڑھ پولیس کو الہداد پور اسٹیڈیم کے پاس ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملی تھی۔ جب جائے وقوعہ پر فورس پہنچی تو دیکھا کہ مشتعل ہجوم نے 4 نوجوانوں کو گھیر رکھا ہے۔ ان میں شدید طور پر زخمی 3 نوجوان ایک پلاٹ کی دیوار سے ٹیک لگائے بیٹھے تھے اور چوتھا پی آر وی گاڑی کے پاس پڑا تھا۔