علی گڑھ :ماب لنچنگ کے ملزمین کو گرفتار کرنے گئی پولیس کو مخالفت کا سامنا
چوری کے شبہ میں ہجوم نے مسلم نوجوان کو چور کے شبہ میں پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا،پولیس نے چار کو گرفتار کیا
نئی دہلی ،20جون :۔
اتر پردیش میں جرائم کا گراف تیزی سے بڑھ رہا ہے۔سر عام فائرنگ اور دکانوں میں لوٹ کے علاوہ غنڈہ مافیا کے ذریعہ ڈرانے دھمکانے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ماب لنچنگ کے واقعات میں بھی اضافہ نظر آ رہا ہے۔ علی گڑھ میں ماب لنچنگ کا ایک تازہ واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک مسلم نوجوان کو ہجوم نے چور سمجھ پر پیٹ پیت کر مار ڈالا۔موت کے بعد کشیدگی پھیل گئی ہے۔پولیس جب ماب لنچنگ کے قصور واروں کو گرفتار کرنے پہنچی تو اسے مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس دوران شدت پسند ہندوؤں کے گروپ نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا اور قصور واروں کو پولیس کی گرفت سے بچانے کی کوشش کی ۔
واضح رہے کہ علی گڑھ کے گاندھی پارک کے ماموں بھانجا علاقے میں محمد فرید عرف اورنگزیب (35) کو چوری کے شبہ میں ہجوم نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔ علی گڑھ پولیس نے چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے لیکن مجموعی طور پر معاملے کی لیپا ہوتی میں مصروف ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اورنگزیب اپنے دوست روہت سے ملنے گئے تھے اور چائے پینے کے بعد جب وہ وہاں سے نکل رہے تھے تو کچھ لوگوں نے دیکھ لیا اور اورنگزیب کو چور کہہ کر چلانا شروع کردیا۔ وہاں ایک ہجوم جمع ہوگیا اور اسے لاٹھیوں سے بے رحمی سے پیٹنا شروع کردیا۔ جس کی وجہ سے اورنگ زیب سیڑھیوں سے گر گیا۔ اس کے باوجود بھیڑ اسے بے رحمی سے مارتی رہی۔
اطلاع ملنے پر پولیس پہنچ گئی۔ پولیس زخمی اورنگزیب کو ہسپتال لے گئی لیکن ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ اس واقعے میں چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس سی سی ٹی وی کی بنیاد پر دیگر لوگوں کی شناخت کر رہی ہے۔