علی گڑھ:گؤ کشی کے الزام میں شدت پسندوں کے حملے میں زخمیوں سے جمعیۃ علماء ہندکے وفد نے ملاقات کی
صدر جمعیة علماءہندمولانا محمود اسعد مدنی نے سخت کارروائی اور فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا، جمعیة کے وفد نے اسپتال میں متاثرین سے ملاقات کی

نئی دہلی،25مئی:۔
علی گڑھ میں گزشتہ روز گؤ کشی کے الزام میں شدت پسندہندو گروپ کے وحشیانہ اور انتہائی بہیمانہ تشدد میں زخمی متاثرین سے آج جمعیة علماءہند کے وفد نے ملاقات کی ۔ صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے مسلم تاجروں پر بھیڑ کے ذریعہ کیے گئے بہیمانہ حملے کو انسانیت سوزاور ملک کے لیے شرمناک عمل قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گائے گوشت کے شبہ میں مسلم نوجوانوں کو مارنا ملک کے امن و قانون کے لیے ایک سنگین خطرے کی علامت ہے۔اس سلسلے کے واقعات لگاتار رو نما رہے ہیں، لوگوں کی جانیں جارہی ہیں، لیکن سخت قانون اور اعلی عدالت کی ہدایات کے باوجود گﺅ رکشک گروپ بے خوف ہو کر لوگوں کی جان کے درپہ ہے اور ان کی پشت پناہی کی جاتی ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ حکومتوں کو واضح اعلان کرنا چاہیے کہ اس طرح کی حرکت کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کی جاسکتی اور ملک میں قانون کے دائرے سے باہر کوئی بھی گروہ اس طرح کا خود ساختہ انصاف کرنے کا مجاز بھی نہیں ہے، نیز سپریم کورٹ نے جو ہدایات دی ہیں ، ان پر عمل در آمد کو یقینی بنانا چاہیے۔مولانا مدنی نے سرکارسے مطالبہ کیا کہ اس پورے واقعہ کی غیر جانب دارانہ، فوری اور مؤثر تفتیش کی جائے۔تمام حملہ آوروں کو فی الفور گرفتار کر کے انسدادِ ماب لنچنگ ودیگر سخت دفعات کے تحت کارروائی کی جائے۔زخمی نوجوانوں کے مکمل علاج، تحفظ اور معقول معاوضے کا انتظام کیا جائے۔واضح رہے کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی جمعیة علماءشہر علی گڑھ کے صدر مفتی اکبر قاسمی کی قیادت میں ایک وفد جے این ایم سی اسپتال پہنچا اور متاثرہ نوجوانوں کے اہل خانہ سے ملاقات کر کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اس سلسلے میں جمعیة علماءہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی کو جمعیةعلماءعلی گڑھ نے ایک رپورٹ بھی ارسال کی ہے ، جس کے مطابق جمعیة علماءکے نمائندے اعلی ادھیکاریوں سےلگاتار رابطے میں تاکہ سبھی شرپسندوں کی گرفتاری کو یقینی بنایا جائے۔
انھوں نے بتایا کہ یہ لوگ گوشت کے تاجر ہیں ، ان کے پاس غیر ممنوعہ جانور کا گوشت تھا، جس کا بل بھی ان کے پاس موجودہ ہے ، اس کے باوجود شرپسندوں نے کچھ نہ سنا۔ اور پولیس کی موجودگی میں ان پر تشدد کیا۔