علی گڑھ:گؤکشی کے خلاف کارروائی کے دوران ’حادثاتی‘ فائرنگ میں پولیس کانسٹیبل یعقوب کی موت
متوفی کانسٹبل کے لواحقین نے حادثاتی موت کی تھیوری کو مشکوک قرار دیا، جانچ کا مطالبہ کیا
نئی دہلی 19 جولائی :۔
علی گڑھ ضلع میں کل رات گائے کے ذبیحہ کے مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے کے دوران سب انسپکٹر (ایس آئی) راجیو کے جام پستول کو چیک کرتے ہوئے "حادثاتی طور پر” گولی لگنے سے اتر پردیش پولیس کے ایک کانسٹیبل یعقوب کی موت ہوگئی۔پولیس کی اس تھیوری پر متاثرہ انسپکٹر کے اہل خانہ سے سوال اٹھائے ہیں ۔خیال رہے کہ علی گڑھ میں حادثاتی طور پر یہ دوسری موت ہے۔ اس سے قبل ایک خاتون کی بھی تھانے میں اچانک گولی چلنے سے موت ہو گئی جبکہ وہ پاسپورٹ انکواری کے سلسلے میں تھانے گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق، انہیں اطلاع ملی کہ بلند شہر، گوکشی سے ایک مشتبہ شخص ان کی طرف جا رہا ہے۔ فوری طور پر پولیس ٹیم اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا۔ مشتبہ افراد کی گرفتاری سے پہلے، ایک حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک پستول کو کھولنے کی کوشش کے دوران "حادثاتی طور پر گولی” چل گئی، جس سے سب انسپکٹر پیٹ میں اور ایک کانسٹیبل کے سر میں لگی، جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوئی۔ یہ واقعہ علی گڑھ کے گوانا میں رات 9-10 بجے کے قریب پیش آیا۔
ایس ایس پی سنجیو سمن نے بتایا، "یہ واقعہ دیر رات، 1 بجے کے قریب پیش آیا، جب پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم گؤکشی میں مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی تھی۔ تلاشی کے دوران ایک انسپکٹر کی جانب سے پھنسی ہوئی پستول کو کھولنے کی کوشش میں اتفاقی طور پر ایک گولی چل گئی، جو چیف کانسٹیبل یعقوب (ایس او جی) کو لگی، جس کے بعد انہیں فوری طور پر علاج کے لیے اسپتال بھیجا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔
متوفی کانسٹیبل کے اہل خانہ سرکاری وضاحت کو سمجھنے سے قاصر ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ اس بات پر یقین کرنا مشکل ہے کہ گولی ایس آئی کے پیٹ میں لگی اور پھر کانسٹیبل یعقوب کے سر میں لگی۔