علاج کی بھاری بھرکم قیمت عام آدمی کی کمر توڑ رہی ہے
رکن پارلیمنٹ منوج جھا سمیت اپوزیشن کی جماعتوں کے رہنماؤں نے صحت بیمہ سے جی ایس ٹی ہٹانے اور صحت خدمات کیلئے بجٹ مختص کرنے کا مطالبہ کیا

نئی دہلی ،19 مارچ :۔
ملک میں بڑھتی مہنگائی سے عوام پریشان ہیں ۔کھانے پینے اور زندگی گزارنے کی روزمرہ کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ نے عوام کی کمر پہلے ہی توڑ رکھی ہے اس پر بیماریوں کے علاج میں جانے والی خطیر رقم نے لوگوں کا بجٹ ہی بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔راجیہ سبھا میں اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے منگل کو عوام کے اس مسئلے کو ایوان میں اٹھایا اور حکومت سےصحت بیمہ سے جی ایس ٹی ہٹانے اور صحت خدمات کے لیے بجٹ مختص کرنے کا مطالبہ بلند کیا۔
اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے راجیہ سبھا میں کہا کہ علاج کی بھاری قیمت عام آدمی کی کمر توڑ رہی ہے اور پھر بھی اسے سرکاری اسپتالوں میں مشکل سے راحت ملتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق منگل 18 مارچ کو راجیہ سبھا میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے کام کاج پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر پروفیسر منوج کمار جھا نے کہا کہ صحت کے شعبے کے مسائل سرمایہ داری سے پیدا ہوئے ہیں۔ "علاج کی قیمت لوگوں کو غریب بنا رہی ہے۔ آر جے ڈی نے اپنے ایکس ہینڈل پر راجیہ سبھا کی کارروائی کی اس بحث کا ویڈیو بھی شیئر کیا ہے۔
منوج جھا نے کہا کہ ایمس جیسے اداروں میں داخلے کے لیے ایم پیز کو اتنی زیادہ درخواستیں کیوں آتی ہیں؟ جواب یہ ہے کہ عام آدمی فائیو سٹار اسپتالوں میں کیسے جا سکتا ہے۔جھا نے کہا، "ٹھیکے کے نظام کی وجہ سے، طبی شعبے سے وابستہ لوگ نجی شعبے کا رخ کرتے ہیں۔ یہ مسئلہ حل کیوں نہیں ہوتا؟‘‘
انہوں نے کہا، “کئی جگہوں پر ایمس بنایا گیا ہے۔ لیکن ایمس دہلی کی ایک خاص ثقافت ہے۔ دوسرے اداروں میں ایسا نہیں ہے۔ اس پر غور کرنا چاہیے۔‘‘
جھا نے کہا، "اگر ملک میں کہیں بھی موت ہوئی ہے، تو اس میں کم از کم ایک بہاری ضرور ہوگا۔ یہ ریاست ہر میدان میں پسماندہ ہے۔ ہماری ریاست کے صحت کے نظام کو مضبوط کرنے کی اشد ضرورت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ لائف انشورنس انشورنس کمپنیوں کے لیے نہیں ہونا چاہیے۔راجیہ سبھا میں اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے بھی آشا کارکنوں کے اعزازیہ میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
کانگریس کے جے بی ماتھر ہیشم نے کہا، "آشا کارکنوں کی طرح 66 ہزار سے زیادہ آنگن واڑی کارکنوں کے اعزازیہ میں بھی اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ انہیں 12500 روپے ماہانہ اعزازیہ ملتا ہے جس میں اضافہ کیا جانا چاہئے۔ ہیشم نے آشا کارکنوں کے اعزازیہ میں اضافے کے ساتھ ساتھ ان کی سماجی تحفظ کا مطالبہ کیا۔
منوج جھا نے صحت کے شعبے میں بجٹ مختص کرنے کا بھی مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ آشا ورکرز نچلی سطح کی صحت کارکن ہیں اور ان کے اعزازیہ میں اضافہ کے ساتھ انہیں ریٹائرمنٹ کے فوائد بھی دیئے جائیں۔
آئی یو ایم ایل کے رہنما عبدالوہاب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے تین مطالبات کئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسپتالوں میں خالی آسامیوں پر بھرتیاں کی جائیں، ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں اور اعزازیہ میں اضافہ کیا جائے اور ہسپتالوں میں میڈیکل ورکرز کی حفاظت کے لیے خاطر خواہ انتظامات کیے جائیں۔
ترنمول کانگریس کے محمد ندیم الحق نے کہا کہ ان کی پارٹی نے مسلسل میڈیکل انشورنس سے جی ایس ٹی ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے لیکن حکومت اس پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔
سماج وادی پارٹی کی رہنما جیا بچن نے بچوں کی غذائی قلت اور بزرگوں کی تنہائی کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا، "مشترکہ خاندان اب بھی چھوٹے شہروں میں موجود ہیں۔ لیکن بڑے شہروں میں بچے روزی کمانے کے لیے اکثر دور اور بعض اوقات ملک سے باہر بھی چلے جاتے ہیں۔ ایسے میں بوڑھے والدین اکیلے رہ جاتے ہیں۔ وہ ڈیمنشیا اور الزائمر جیسے مسائل کا شکار ہیں۔