عربی زبان کو ’ این آئی او ایس‘ کے تیار کردہ مضامین کی فہرست میں شامل کیا جائے

جماعت اسلامی ہند کے زیر اہتمام  مرکزی تعلیمی بورڈ کے سکریٹری سید تنویر احمد کا این آئی او ایس کو مکتوب،کہامدارس کے طلبا کو سہولت ہوگی

نئی دہلی،17 فروری :۔

مرکزی تعلیمی بورڈ کے سکریٹری سید تنویر احمد نے اپنے ایک مکتوب میں ’ این آئی او ایس‘ سے مطالبہ کیا ہے کہ عربی زبان کو اس کی جانب سے تیار کئے گئے مضامین کی فہرست میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ اگر عربی زبان کو ’ این آئی او ایس‘ کے مضامین کی فہرست میں شامل کر دی جائے تو مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی ایک بڑی تعداد کو اس سے استفادہ کرنے کا موقع ملے گا ‘‘۔

مرکزی تعلیمی پالیسی ’ این ای پی 2020‘ میں غیر ملکی زبانوں کو سیکھنے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے اور ترغیب دی گئی ہے کہ طلباء انہیں سیکھنے کی طرف متوجہ ہوں۔ ایسی صورت میں عربی زبان کی شمولیت سے طلباء میں اس زبان کو سیکھنے کا شوق بیدار ہوگا اور غیر ملکی زبان کو سیکھنے کی تحریک پیدا ہوگی۔ سید تنویر احمد نے ’ این آئی او ایس‘ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ وہ طلباء جو بزبان اردو میٹرک اور بارھویں کے امتحانات دینا چاہتے ہیں، انہیں بغیر اردو سینٹر کے داخلہ دیا جائے ۔ فی الوقت ’ این آئی او ایس‘صرف انہی مقامات پر اردو طلباء کو داخلے کی اجازت دیتا ہے جہاں اردو کے مراکز قائم ہیں جبکہ بیشتر شہروں میں اردو مراکز دستیاب نہیں ہیں جس کی وجہ سے طلباء امتحان میں شرکت سے محروم رہ جاتے ہیں جو ان کی حق تلفی کا سبب بنتا ہے۔ سید تنویر نے کہا کہ ’’ اردو طلباء ’ این آئی او ایس‘  کے اردو مرکز میں تعلیم حاصل کیے بغیر بھی امتحان دینے کے قابل ہو سکتے ہیں کیونکہ ملک میں کئی تنظیمیں اور تعلیمی ادارے ان طلباء کو آن لائن کوچنگ فراہم کرتے ہیں جہاں سے استفادہ کرکے یہ  امتحان میں شرکت  کی اہلیت پیدا کر لیتے ہیں ۔ لہٰذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ’ این آئی او ایس‘ تمام اردو میڈیم  کے طلباء کے داخلے کی اجازت دے اور کانٹیکٹ کلاس کے لزوم کی شرط کو حذف کرے۔  اگر ’ این آئی او ایس‘ کی جانب سے اس مطالبے کو قبول کرلیا جاتا ہے تو اس سے اردو طلباء کو آگے کی تعلیم حاصل کرنے کا مزید موقع ملے گا۔‘‘