عدالت نے گونڈہ اراضی تنازعہ کیس میں وزیر مملکت برائے خارجہ امور کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا

لکھنؤ،14اگست :۔
وزیر مملکت برائے امور خارجہ اور گونڈہ کے رکن پارلیمنٹ کیرتی وردھن سنگھ کی قانونی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ گونڈہ کی خصوصی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے مبینہ طور پر فراڈ اراضی منتقلی کیس میں ان کے، ان کے پرسنل سکریٹری اور تین دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ حکم خصوصی جج (ایم پی-ایم ایل اے کورٹ) اپیکشا سنگھ نےگزشتہ 11 اگست 2025 کو جاری کیا تھا۔ آرڈر میں مانکاپور پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ انڈین جسٹس کوڈ (بی این ایس) کے متعلقہ سیکشنز کے تحت ایف آئی آر درج کرکے قانونی کارروائی شروع کرے اور 15 دنوں کے اندر عدالت میں تعمیل رپورٹ پیش کرے۔
تاہم حکم کے دو دن سے زیادہ گزرنے کے باوجود ایف آئی آر درج نہیں کی گئی جس کی وجہ سے پولیس پر وزیر کو تحفظ فراہم کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔
یہ معاملہ مانکاپور کے بھیتھورا گاؤں کے رہنے والے اجے سنگھ کی شکایت سے متعلق ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کیرتی وردھن سنگھ، ان کے پرسنل سکریٹری راجیش سنگھ اور دیگر نے تین سال پرانے اسٹامپ پیپر پر ان کی اہلیہ منیشا سنگھ کی 16 اعشاریہ 16 اعشاریہ زمین (گٹا نمبر 1064، 1065 اور 1393) کی ڈیڈ تیار کی اور اسے دو افراد متھلیش رستوگی اور کانتی سنگھ کے نام منتقل کیا۔
اجے سنگھ کا کہنا ہے کہ یہ زمین کی منتقلی ان کی بیوی کی رضامندی کے بغیر ہوئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ مقدمہ 2024 میں درج کیا گیا تھا، لیکن سیاسی دباؤ کے تحت پولیس نے حتمی رپورٹ درج کرکے کیس بند کردیا۔ بعد میں ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے اس رپورٹ کو منسوخ کر دیا اور نئی تحقیقات کا حکم دیا۔
اس کیس نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو سیاسی طور پر مہنگا پڑا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق وزیر کا عہدہ اب شدید مشکلات کا شکار ہے اور انہیں کسی بھی وقت عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے۔ دریں اثنا، اپوزیشن کا الزام ہے کہ پولیس جان بوجھ کر ایف آئی آر میں تاخیر کر رہی ہے تاکہ ملزمان کو اعلیٰ عدالت سے رجوع کرنے کا وقت مل سکے۔