عدالت نے نفرت پھیلانے والے سریش چوہانکے سمیت چھ دیگر کو ہتک عزت کے معاملے میں طلب کیا
نئی دہلی ،23 اکتوبر :۔
دہلی کی ایک عدالت نے حال ہی میں سدرشن ٹی وی چینل اور سدرشن نیوز کے چیئرمین/منیجنگ ڈائریکٹر (سی ایم ڈی) سریش چوہانکے سمیت چھ دیگر کو ہتک عزت کے معاملے میں طلب کیا۔ ہتک عزت کی یہ شکایت محمد طفیل خان نے دائر کی تھی جو ایک این جی او چلاتے ہیں اور جامعہ عربیہ نظامیہ ویلفیئر ایجوکیشنل سوسائٹی کے نام سے ایک مدرسہ بھی چلاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق نئی دہلی کی ساکیت عدالت کے جج کارتک تاپاریہ نے ملزمین کی مبینہ حرکتوں کو پہلی نظر میں ہتک آمیز قرار دیا۔طفیل خان نے عرضی میں کہا کہ ان کی سوسائٹی تقریباً 70 یتیموں کو رہائش ، خوراک اور تعلیم فراہم کرتی ہے۔دو سال قبل جامعہ عربیہ نظامیہ پر ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا ایک الزام عائد کیا گیا تھا ۔اسی الزام مدرسہ نظامیہ اور طفیل خان کو نشانہ بناتے ہوئے پھرایک بار سدرشن ٹی وی پر نشر کیا گیا ۔ اس پروگرام کو بنیاد بنا کر محمد طفیل خان نے ہتک عزت کی عرضی دہلی کے ساکیت کورٹ میں داخل کی تھی جس پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے سریش چوہانکے سمیت سات دیگر افراد کو سمن جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ سریش چوہانکے سدرشن ٹی وی کے ذریعہ اکثر مسلمانوں کے خلاف پروگرام چلاتے ہیں عام طور پر اشتعال انگیز اور نازیبا بیانات دیئے جاتے ہیں ۔سریش چوہانکے نہ صرف ٹی وی پر بلکہ سڑکوں پر اتر کر بھی ہندوتو شدت پسندوں کے ساتھ مل کر مسلمانوں کے خلاف ریلیوں میں شریک رہا ہے ۔آئی اے ایس جہاد جیسے شو پر کورٹ کی جانب سے پھٹکار بھی پڑ چکی ہے۔