عبد اللہ علی کی محنت رنگ لائی ،یوپی  پولیس بھرتی میں سیکنڈ ٹاپر ،ایس ڈی ایم بننے کا خواب

عبد اللہ کی کامیابی پر اہل خانہ سمیت پورے محلے میں جشن،والدین نے بیٹے کی کامیابی کواپنی قربانیوں کا ثمر قرار دیا  

نئی دہلی ،سلطانپور،19 مارچ :۔

اتر پردیش  کی یوگی حکومت میں گر چہ مسلم مخالف اقدامات عرو ج پر ہیں اور ان منفی حالات میں بھی مسلمان اپنی محنت اور قابلیت سے مایوس نہیں ہیں۔تمام تر منفی حالات کے باوجود مسلم طلبااپنی محنت اور کامیابی سے والیدین اور علاقہ کا نام روشن کر رہے ہیں ۔

اتر پردیش کے ضلع سلطانپور کے عبداللہ علی نے اپنی محنت اور کامیابی سے یہ ثابت کیا ہے کہ منفی حالات میں بھی خود کو ثابت کیا جا سکتا ہے۔ عبد اللہ علی نے یوپی پولیس بھرتی امتحان میں دوسرا مقام حاصل کر کے والدین اور علاقے کا نام روشن کر دیا۔ عبداللہ کی کامیابی پر ان کے اہل خانہ سمیت پورا محلہ خوشی سے جھوم اٹھا۔ والدین نے بیٹے کی کامیابی کو اپنی قربانیوں کا ثمر قرار دیا۔

عبداللہ علی سلطان پور کے ڈیہوا علاقے میں واقع آواس وکاس کالونی میں رہتے ہیں۔ ان کے والد لیاقت علی پیشے سے دھوبی ہیں۔ وہ کپڑے دھو کر اور استری کر کے اپنے خاندان کا گزر بسر کرتے ہیں۔ والدہ آسماء بانو بھی تعلیم یافتہ نہیں ہیں لیکن انہوں نے بچوں کی تعلیم میں کوئی کمی نہیں چھوڑی۔ عبداللہ کے بڑے بھائی حیدر علی پہلے ہی 69000 اساتذہ کی بھرتی میں کامیاب ہو کر استاد بن چکے ہیں۔ اب عبداللہ نے پولیس امتحان میں شاندار کامیابی حاصل کر کے والدین کا سر فخر سے بلند کر دیا۔

عبداللہ نے یوپی پولیس امتحان میں صوبے بھر میں دوسرا مقام حاصل کیا، جس پر والدین نہایت مسرور ہیں۔ والد لیاقت علی نے کہا، ’’میرا بیٹا پڑھائی میں شروع سے ہی محنتی تھا۔ وہ رات دیر تک جاگ کر پڑھتا تھا۔ آج اس کی محنت رنگ لے آئی۔ اللہ کرے وہ مزید کامیابیاں حاصل کرے۔‘‘

عبداللہ نے اپنی کامیابی کا سہرا والدین اور اہل خانہ کے سر باندھا۔ انہوں نے کہا، ’’پچھلی کئی ناکامیوں کے باوجود میرے والدین نے میرا حوصلہ کم نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا، جس کے باعث میں آج اس مقام تک پہنچا ہوں۔‘‘

عبداللہ علی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ تیاری کے دوران اکثر منفی حالات  سامنے آئے۔ لوگوں کی جانب سے بھی یہ بات کہی گئی کہ یوگی کی حکومت میں ملازمت تو ملتی ہی نہیں خاص طور پر مسلمانوں کو تو ملے گی ہی نہیں  مگر میں نے حوصلہ نہیں کھویا اور تیاری جاری رکھی۔

عبداللہ علی نے واضح طور پر کہا کہ   جو قابل ہو گا اسے  کامیابی ملے گی ۔ میرے والدین کو بہت سے مسائل کا سامنا تھا۔ لیکن وہ ہمیں اس مقام تک لے آئے۔ انہوں نے ہمیں اس قابل بنایا ہے۔ آج ہم معاشرے میں کسی کے سامنے بھی آسانی سے بات کر سکتے ہیں اور بیٹھ سکتے ہیں۔ عبداللہ علی نے یہ بھی بتایا کہ ان کا حتمی مقصد پی سی ایس بننا ہے۔ ان کا خواب ایس ڈی ایم بننے کا ہے۔