عبداللہ اعظم کی مشکلات میں اضافہ ،ڈی ایم کورٹ نے 3.71 کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا

نئی دہلی ،09 اپریل :۔
اتر پردیش میں سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور قومی جنرل سکریٹری محمد اعظم خان کے بیٹے اور سابق رکن اسمبلی عبداللہ اعظم کی قانونی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ (ڈی ایم) کی عدالت نے اسٹامپ ڈیوٹی چوری کے معاملے میں ان پر 3 کروڑ 71 لاکھ 87 ہزار 800 روپے کا بھاری بھرکم جرمانہ عائد کیا ہے۔
یہ معاملہ 2022 میں اس وقت سامنے آیا تھا جب عبداللہ اعظم نے صدر تحصیل کے گھاٹم پور اور مڑیا نادر باغ علاقوں میں زمین خریدی تھی۔ الزام ہے کہ انہوں نے رجسٹری کے دوران ان زمینوں کو رہائشی کے بجائے زرعی زمین دکھا کر اسٹامپ ڈیوٹی میں تقریباً 1 کروڑ 78 لاکھ روپے کی چوری کی۔
مقدمہ سامنے آنے کے بعد صدر کے ایس ڈی ایم کو معاملے کی جانچ سونپی گئی۔ جانچ میں الزام درست پائے جانے کے بعد معاملہ ڈی ایم کورٹ پہنچا، جہاں فروری 2024 میں تین الگ الگ رجسٹری معاملات پر عدالت نے نوٹس جاری کیا تھا۔
ضلع سرکاری وکیل (ڈی جی سی) پریمی کمار پانڈے کے مطابق، عبداللہ اعظم نے چار مختلف جگہوں پر زمین کے بیعنامے کرائے تھے۔ ان میں سے ایک رجسٹری مڑیا نادر باغ میں ہوئی تھی، جس کا فیصلہ پہلے ہی آ چکا ہے۔ بقیہ تین بیعنامے گھاٹم پور کے علاقے میں کرائے گئے تھے، جن پر عدالت نے منگل کو فیصلہ سنایا۔
عدالت نے اسٹامپ ڈیوٹی چوری کے اصل رقم پر دوگنا جرمانہ لگاتے ہوئے کل جرمانے کی رقم 3 کروڑ 71 لاکھ روپے کے قریب طے کی۔ مزید یہ کہ اگر مقررہ ایک ماہ کی مدت میں یہ رقم جمع نہیں کرائی گئی تو اس پر ہر مہینے ڈیڑھ فیصد سود بھی لاگو ہوگا۔
ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر مقررہ وقت میں جرمانہ جمع نہیں کیا گیا تو قانونی کارروائی کے تحت زمین قرق یا دیگر املاک کو ضبط کیا جا سکتا ہے۔