طیارے کی خریداری پر راہل گاندھی نے مودی کو ایک بار پھر نشانہ بنایا
کہا کہ 8400 کروڑ روپے میں سرحد پر تعینات جوانوں کے لیے ضروری ساز و سامان خریدا جاسکتا تھا
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی پر ایک بار پھر نشانہ سادھتے ہوئے ان کے لیے طیارہ خریدے جانے پر تبصرہ کیا ہے۔ ایک ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے جس میں جوانوں کو ایک ٹرک میں لے جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے راہل نے کہا کہ جوانوں کی زندگی کو ایک غیر بلٹ پروف ٹرک میں لے جاکر داؤں پر لگایا جا رہا ہے۔
راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا : "ہمارے جوانوں کو ایک غیر بلٹ پروف ٹرک میں لے جارہا ہے تاکہ وہ شہید ہوجائیں جب کہ وزیر اعظم کے لیے 8400 کروڑ روپے کی مالیت کے طیارے خریدے جارہے ہیں۔ کیا یہ انصاف ہے؟”
ویڈیو پر تاریخ اور مقام کا تعین نہیں کیا گیا ہے، لیکن اس میں جوان شکایت کر رہے ہیں کہ انھیں ایک غیر بلٹ پروف ٹرک میں لے جایا رہا ہے جب کہ اس علاقے میں بلٹ پروف گاڑیاں بھی ان کی حفاظت کے لیے کافی نہیں ہیں۔
پچھلے دو دن میں جناب گاندھی نے دوسری مرتبہ وزیر اعظم کے لیے وی آئی پی طیارہ خریدے جانے پر نکتہ چینی کی ہے۔
پہلا ٹویٹ
اس سے قبل جمعرات کو کانگریس رہنما نے ٹویٹ کرکے بتایا تھا کہ جتنی رقم سے طیارہ خریدا گیا ہے، اتنی رقم میں سیاچن-لداخ میں تعینات فوجی جوانوں کے لیے اشیائے ضروریہ حاصل کی جاسکتی تھیں۔
راہل کا یہ ٹویٹ ایک ہندی اخبار کی اس خبر کے رد عمل میں آیا تھا جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے لوک سبھا سے لداخ میں زمینی جائزہ لینے کے دورے کی درخواست کی ہے جہاں سی اے جی کی رپورٹ کی مطابق فوجی جوانوں کے لیے ضروری اشیا کے حصول میں تاخیر کی جارہی ہے۔
راہل گاندھی نے ٹویٹ کرکے کہا: "وزیر نے 8400 کروڑ روپے صرف ایک طیارہ حاصل کرنے پر خرچ کردیے۔ سیاچن اور لداخ میں تعینات کردہ ہمارے جوانوں کے لیے اس رقم سے تیس لاکھ جیکٹس گرم کپڑے، جیکٹس اور دستانے ساٹھ لاکھ، جوتے 67 لاکھ 20 ہزار، آکسیجن سلنڈر 16 لاکھ 80 ہزار خریدے جاسکتے تھے۔ وزیر اعظم کو صرف اپنی شبیہ کی فکر ہے، جوانوں کی نہیں۔”
تاہم سرکاری ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ وی آئی پی طیارے کی خریداری یو پی اے دور میں طے پائی تھی، جب کہ اسے موجودہ حکومت میں حاصل کیا گیا ہے۔