طالبات کے ساتھ جنسی استحصال کا ملزم خود ساختہ سوامی چیتنیہ نندفرار
32 سے زائد طالبات کی شکایت کے بعد مقدمہ درج،پولیس چھاپے ماری جاری

نئی دہلی، 24 ستمبر:۔
راجدھانی دہلی کے جنوب مغربی ضلع کے وسنت کنج نارتھ تھانہ علاقے میں طالبات کے ساتھ جنسی استحصال کا ایک اہم معاملہ سامنے آیا ہے جہا ں 32 سے زائد طالبات نے ایک سادھو نما خود ساختہ سوامی پر جنسی استحصال چھیڑ چھاڑ کا الزام عائد کیا ۔ ملزم سوامی چیتنیہ نند سرسوتی عرف ڈاکٹر پارتھا سارتھی پریہ سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ پولیس نے سری سرینگری مٹھ کے منتظم اور اس کی جائیداد کے پی اے کی شکایت پر مقدمہ درج کرلیا ہے۔ شکایت کے بعد سے سوامی فرار ہے۔
یہ کیس، وسنت کنج نارتھ پولس اسٹیشن میں 4 اگست کو درج کیا گیا تھا، جس میں ای ڈبلیو ایس اسکالرشپ کے تحت 32 خواتین پی جی ڈی ایم طالبات کی شکایات پر یہ کارروائی کی گئی ہے۔
بھارتیہ نیا سنہتا کے تحت ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں 16 متاثرین کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ تحقیقات کے دوران، پولیس کو انسٹی ٹیوٹ کے تہہ خانے میں جعلی سفارتی نمبر پلیٹ (39 UN 1) والی وولوو کار ملی، جو مبینہ طور پر سرسوتی کے زیر استعمال تھی۔
الزام ہے کہ سوامی نے شری شاردا انسٹی ٹیوٹ آف انڈین مینجمنٹ میں ای ڈبلیو ایس اسکالرشپ پر پڑھنے والی طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کیا اور ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔ پولیس کی تحقیقات میں 32 طالبات کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔ ان میں سے سترہ نے بتایا کہ سوامی نے انہیں ہراساں کیا، واٹس ایپ اور ایس ایم ایس کے ذریعے فحش پیغامات بھیجے اور زبردستی جسمانی تعلقات قائم کیا۔ متاثرین کا الزام ہے کہ انسٹی ٹیوٹ کی کچھ خواتین فیکلٹی اور انتظامی اہلکاروں نے ان پر سوامی کے مطالبات ماننے کے لیے دباؤ ڈالا۔
شکایت کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ متعدد چھاپوں کے باوجود، سوامی فرار ہے۔ سی آر پی سی کی دفعہ 183 کے تحت عدالت میں مجسٹریٹ کے سامنے 16 متاثرین کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سوامی ابھی تک مفرور ہے اور گرفتاری سے بچ گیا ہے۔ دہلی پولیس کی کئی ٹیمیں اس کی تلاش کر رہی ہیں۔ ان کے خلاف جلد ہی ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا جائے گا۔