طالبات کے احتجاج کے بعد چنئی اکیڈمی کے پروفیسر کے خلاف جنسی ہراسانی کا مقدمہ درج

 

چنئی،یکم اپریل:۔

چنئی اکیڈمی سے وابستہ 200 سے زائد طالبات کے مظاہرے اور احتجاج کے بعد بالآخر ریاستی پولیس نے ملزم پروفیسر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق ریاستی پولیس نے  آرٹ کے شعبے کے ایک پروفیسر کے خلاف جنسی ہراسانی کا مقدمہ درج کیا ہے۔ ریاست کے مشہور کلاسیکل آرٹس کالج کے پروفیسر کے خلاف یہ کارروائی اکیڈمی کی سابق طالبہ کی شکایت کی بنیاد پر کی گئی ہے، جو جنسی ہراسانی کا شکار ہوئی تھی۔ گزشتہ کئی دنوں سے تقریباً 200 طلبہ کے مشترکہ مظاہرے کے بعد آج ہری پدمن کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

طلباء نے مذکورہ فیکلٹی اور تین ریپرٹری فنکاروں کی طرف سے جنسی طور پر ہراساں کرنے، باڈی شیمنگ اور زبانی بدسلوکی کا الزام لگاتے ہوئے احتجاج شروع کیا۔ اس سے قبل قومی کمیشن برائے خواتین نے ان الزامات کو پروپیگنڈا مہم قرار دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ان الزامات کو بے بنیاد قرار   دیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق کل تقریباً 90 طالبات نے اس معاملے کی شکایت ریاستی خواتین کمیشن سے کی ہے۔ ساتھ ہی ریاست کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

طالبات کا الزام ہے کہ انہیں کلا چھیتر میں ان کی جلد کے رنگ کی بنیاد پر جنسی طور پر ہراساں کرنے،  باڈی شیمنگ، زبانی بدسلوکی اور امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان کا یہ بھی الزام ہے کہ اکیڈمی انتظامیہ ان کی شکایات لاپروائی کا مظاہرہ کر رہا  ہے۔