صحافی اجیت انجم کے خلاف بہار میں ایس آئی آر کی رپورٹ پر ایف آئی آر درج، جذبات بھڑکانے کا الزام
انجم نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل ایکس پر لکھا، "بیگوسرائے کے ایک بی ایل او پر دباؤ ڈال کر میرے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی ،15 جولائی:۔
بہار میں ان دنوں خصوصی ووٹر نظر ثانی کا عمل جاری ہے ۔اپوزیشن کی جانب سے اس عمل کی شفافیت پر سوال کھڑے کئے جا رہے ہیں ۔سپریم کورٹ میں بھی معاملے پر سماعت ہوئی ۔ دریں اثنا بیگوسرائے ضلع کے بلیا سب ڈویژن میں چلائی جا رہی خصوصی ووٹر نظرثانی مہم (ایس آئی آر) کے بارے میں گمراہ کن معلومات پھیلانے کے الزام میں سینئر صحافی اجیت انجم کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ یہ کارروائی ان کے یوٹیوب چینل پر 12 جولائی کو اپ لوڈ کی گئی ویڈیو کی بنیاد پر کی گئی ہے۔
دراصل یوٹیوب چینل پر شائع ہونے والی یہ ویڈیو ایک گراؤنڈ رپورٹ ہے۔ جس میں بہار کے بیگوسرائے ضلع کے بلیا بلاک میں چل رہی خصوصی نظرثانی مہم کی جانچ کی گئی ہے۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح ضروری دستاویزات اور تصاویر کے بغیر ووٹر کے فارم بڑی تعداد میں بھرے اور اپ لوڈ کیے جا رہے ہیں۔رپورٹ میں بلیا کے بی ایل او اور سپروائزر سے براہ راست بات کرتے ہوئے انکشاف ہوا کہ بہت سے فارم نامکمل ہیں، کچھ کے پاس نام، دستخط اور شناخت کا کوئی ثبوت تک نہیں ہے۔
ویڈیو میں یہ بھی بتایا گیا کہ ‘مسلم اکثریتی’ بوتھ کے 80 فیصد سے زیادہ لوگوں نے دستاویزات کے ساتھ فارم جمع کرائے ہیں۔ ساتھ ہی، بی ایل او نے اس دوران کہا کہ بنگلہ دیشی یا روہنگیا لوگوں کے ووٹر لسٹ میں ہونے کے دعوے بالکل غلط ہیں۔ ایسے میں یہ رپورٹ الیکشن کمیشن کے کئی دعووں پر سوال اٹھاتی ہے اور نظرثانی کے عمل کی شفافیت پر شدید تحفظات کا اظہار کرتی ہے۔
نیوز لانڈری کی رپورٹ کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی طرف سے جاری پریس نوٹ کے مطابق انجم نے لوگوں کے ایک مخصوص طبقے کی نشاندہی کرنے اور ان کے انتخابات سے متعلق حساس اور ذاتی دستاویزات کو عام کرنے کی کوشش کی۔ نیز معاشرے میں تفریق اور عداوت پھیلانے کی کوشش کی گئی۔
غور طلب ہے کہ اس ویڈیو میں اجیت انجم نے دعویٰ کیا تھا کہ صاحب پور کمال اسمبلی حلقہ میں ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگی ہوئی ہے۔ انتظامیہ نے اس ویڈیو کو بے بنیاد، گمراہ کن اور عوامی جذبات کو بھڑکانے والا قرار دیا ہے۔
انتظامیہ نے یہ بھی کہا کہ اگر بلیا میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا ہے تو اس کی تمام تر ذمہ داری یوٹیوبر اجیت انجم اور ان کے ساتھیوں کی ہوگی۔ صاحب پور کمال ودھان سبھا حلقہ (بلیا سب ڈویژن، بیگوسرائے) میں جاری ایس آئی آر کے کاموں کی روشنی میں یوٹیوب ہینڈل کے ذریعہ پھیلائی جارہی گمراہ کن خبروں کی تردید کے سلسلے میں پریس ریلیز جاری کی گئی ہے۔
اس معاملے میں بی ایل او محمد انصارالحق کی شکایت پر 13 جولائی 2025 کو بلیا تھانے میں مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ بیگوسرائے کے ایس پی نے اس معاملے میں ایف آئی آر کے اندراج کی تصدیق کی۔ایف آئی آر میں اجیت انجم اور ان کے ساتھیوں پر سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے اور فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے 1 گھنٹے تک کام میں روکاوٹ ڈالی ۔
اس کے ساتھ ہی بہار انتظامیہ نے الیکشن کمیشن کے رہنما خطوط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ صاحب پور کمال اسمبلی حلقہ کے 145 پولنگ اسٹیشنوں پر 72 فیصد سے زیادہ ووٹر فارم واپس لے لیے گئے ہیں اور پورا عمل شفافیت کے ساتھ مکمل کیا جا رہا ہے۔
اس سلسلے میں اجیت انجم نے کہا کہ یہ ویڈیو دیکھیں اور فیصلہ کریں کہ میں نے اس مسلم بی ایل او کو کیا کہا ہے جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرتا ہے۔جب اور کچھ نہ ملا تو یہ راستہ مل گیا۔ میرے خلاف ایک مسلمان بی ایل او کو پیادے کے طور پر استعمال کیا گیا۔
ساتھ ہی یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد اجیت انجم نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل ایکس پر لکھا کہ بیگوسرائے کے ایک BLO پر دباؤ ڈال کر میرے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے، ویڈیو دیکھیں اور فیصلہ کریں کہ میں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے والے مسلمان BLO کو کیا کہا، جب اور کچھ نہیں ملا تو یہ طریقہ ڈھونڈ لیا گیا، ویڈیو میں ایک مسلمان BLO کو انتظامیہ کے خلاف سوالوں کے جوابات کے طور پر استعمال کیا گیا۔ میں صرف یہ کہہ رہا ہوں کہ میں بیگوسرائے میں ہوں، میں سپریم کورٹ تک لڑوں گا۔