شہریت ترمیمی قانون اور جامعہ اور اے ایم یو طلبا پر پولس تشدد کے خلاف سینکڑوں لوگوں نے کیا جامع مسجد پر جمع ہو کر احتجاج
نئی دہلی، دسمبر 19— متنازعہ شہریت (ترمیمی) قانون کے خلاف مظاہروں اور ہزاروں افراد کی نظربندی کے خلاف سینکڑوں افراد دہلی کی تاریخی جامع مسجد میں جمع ہوئے اور اس نئے قانون کے خلاف مظاہرہ کیا۔ جس تحت مسلموں کو ہندوستانی شہریت دینے میں رکاوٹ پیدا کی گئی ہے۔
اس سے قبل جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی کے طلبا پر پولس کی کارروائی کے خلاف بڑے پیمانے پر مارچ سے قبل لال قلعے کے قریب سے کئی ہزار افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔
ہزاروں عام لوگوں کے علاوہ سیتارام یچوری، پرشانت بھوشن اور ہرش مندر اور یوگیندر یادو سمیت کئی نامور افراد کو بھی حراست میں لیا گیا۔
لال قلعے کے قریب سے متعدد نوجوان قائدین عمر خالد، ندیم خان اور خالد سیفی کو بھی حراست میں لیا گیا۔ پولس نے متعدد خواتین مظاہرین کو بھی حراست میں لیا۔