شہریت ترمیمی بل LIVE: ہر کوئی اس بل کے حق میں ہے تو آسام میں احتجاج کیوں، غلام نبی آزاد
ہر کوئی اس بل کے حق میں ہے تو آسام میں احتجاج کیوں، غلام نبی آزاد
راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل پر بحث کے دوران کانگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد نے سوال کیا کہ اگر سب اس بل کے حق میں ہیں تو پھر آسام میں احتجاج کیوں ہو رہے ہیں اور بسوں کو نذر آتش کیوں کیا جا رہا ہے!
انہوں نے کہا کہ آسام کے ڈبروگڑھ اور گوہاٹی میں ابھی مظاہرے ہو رہے ہیں اور آگ زنی بھی کی جا رہی ہے، اس کے علاوہ ناگالینڈ اور تریپورہ بھی جل رہے ہیں اور آپ کہہ رہے ہیں کہ پورا ملک اس بل سے خوش ہے؟
جنتا دل سیکولر نے شہریت ترمیمی بل 2019 کی مخالفت کی
جنتا دل سیکولر نے شہریت ترمیمی بل 2019 کی راجیہ سبھا میں بحث کے دوران پرزور مخالفت کی۔ پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈی کپیندر ریڈی نے کہا کہ یہ بل ہمارے جمہوری اقدار کو کمزور کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں اس بل کی سخت مخالفت کرتا ہوں۔ میرا مشورہ ہے کہ بل کو سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجا جائے۔‘‘
بل مہاتما گاندھی اور بھگت سنگھ کے خوابوں کے برعکس: سنجے سنگھ
عآپ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے راجیہ سبھا میں بل پر بحث کے دوران اس کی مخالفت کی اور اسے بابا صاحب امبیڈکر کی تیار کردہ آئین کے خلاف بتایا۔ انھوں نے کہا کہ اس ہندوستان کے بھی برعکس ہے جس کا خواب مہاتما گاندھی اور بھگت سنگھ نے دیکھا تھا۔
مسلمان آپ سے نہیں، صرف آئین سے ڈرتا ہے: کپل سبل
کپل سبل نے شہریت ترمیمی بل پر ہو رہی بحث کے دوران مرکزی وزیر داخلہ کے اس بیان پر اعتراض کیا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اس بل سے ہندوستان کے مسلمانوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کپل سبل نے کہا کہ ’’آپ یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ مسلمان آپ سے ڈرتا ہے۔ مسلمان آپ سے نہیں ڈرتا، ہم آپ سے نہیں ڈرتے، ہم سب ہندوستان کی آئین سے ڈرتے ہیں۔‘‘
آپ ہمارا تاریخ بدلنے جا رہے ہیں، یہ سیاہ رات کبھی ختم نہیں ہوگی: کپل سبل
کانگریس لیڈر کپل سبل نے راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل 2019 پر بحث کے دوران مرکزی حکومت کی پرزور تنقید کرتے ہوئے مذکورہ بل میں موجود خامیوں اور اس کے منفی اثرات کو سب کے سامنے کھول کر رکھ دیا۔ انھوں نے اپنی بات کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان کا بھروسہ دو ملکی نظریہ میں نہیں ہے۔ حکومت آج دو ملکی نظریہ کو صحیح ثابت کرنے جا رہی ہے۔ کانگریس یک قومی نظریہ میں بھروسہ کرتی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’آپ آئین کی بنیاد کو بدلنے جا رہے ہیں۔ آپ ہماری تاریخ بدلنے جا رہے ہیں۔ یہ سیاہ رات کبھی ختم نہیں ہوگی۔ آپ کہتے ہیں کہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، لیکن آپ نے سب کا اعتماد کھو دیا ہے۔‘‘
ہمیں کسی سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ نہیں چاہئے، سنجے راؤت
شہریت ترمیمی بل پر راجیہ سبھا میں بحث کے دوران شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ اس بارے میں مختلف آراء ہیں۔ کسی ملک میں اگر مختلف آراء ہوں تو ہم اسے جمہوریت کہتے ہیں۔ وزیر اعظم مودی کے بیان پر سنجے راوت نے جواب دیتے ہوئے کہا، ’’کہا گیا ہے کہ جو اس بل کی حمایت نہیں کرتا وہ غدار ہے اور جو اس کی حمایت کرتا ہے وہ محب وطن ہے! یہ بھی کہا گیا کہ جو اس کی حمایت نہیں کررہا ہے وہ پاکستان کی زبان بول رہا ہے! اگر ہمیں پاکستان کی زبان پسند نہیں ہے تو ہمارے پاس اتنی مضبوط حکومت ہے، پاکستان کو ختم کر دے! ہم حمایت کریں گے۔‘‘
سنجے راؤت نے مزید کہا، ’’آپ نے دفع 370 کو ہٹا دیا ہم نے آپ کی حمایت کی۔ آج ملک کے بیشتر حصوں میں اس بل کی مخالفت کی جارہی ہے، تشدد ہو رہا ہے۔ وہ بھی ملک کے شہری ہیں، ملک دشمن نہیں۔ ہم بھی ہندو ہیں، ہمیں آپ سے سرٹیفکیٹ نہیں چاہئے۔‘‘
ٹی آر ایس، ڈی ایم کے اور سی پی آئی ایم کے ذریعہ ایوان بالا میں بل کی مخالفت
راجیہ سبھا میں ڈی ایم کے، ٹی آر ایس اور سی پی آئی ایم نے شہریت ترمیمی بل 2019 کی مخالفت کی ہے۔ ان پارٹیوں نے بل کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ یہ آئین اور ہندوستانی جمہوریت کے مخالف ہے اس لیے اسے واپس لیا جانا چاہیے۔ سی پی آئی ایم لیڈر رنگ راجن نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ سری لنکا سے جو تمل مہاجر آئے ہیں وہ 35 سال سے شہریت کے لیے بھٹک رہے ہیں، لیکن کسی نے ان کے بارے میں نہیں سوچا۔ انھوں نے اس بات پر بھی حیرانی ظاہر کی کہ اے آئی اے ڈی ایم نے اس بل کی حمایت کی ہے جب کہ انھیں اس بل پر غور کرنا چاہیے تھا۔
ٹی آر ایس کے ڈاکٹر کے کیشو راؤ نے اس بل کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بل ہندوستان کی سوچ کو چیلنج کرتا ہے اور مثالی انصاف کے بھی منافی ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ اس بل کو واپس لیا جانا چاہیے۔
مایاوتی نے راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کا کیا فیصلہ
بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے بدھ کے روز کہا کہ ان کی پارٹی راجیہ سبھا میں بھی شہریت ترمیمی بل 2019 کی پرزور مخالفت کرے گی۔ محترمہ مایاوتی نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’’بی ایس پی کا دوبارہ یہ کہنا ہے کہ شہریت ترمیمی بل پوری طرح سے تقسیم کرنے ولا اور غیر قانونی ہے۔ اس وجہ سے ہی بی ایس پی نے لوک سبھا میں اس کی مخالفت میں ووٹ دیا ہے اور آج راجیہ سبھا میں بھی بی ایس پی کا یہی موقف رہے گا۔ لوک سبھا میں یہ بل پیر کے روز پاس ہوچکا ہے اور راجیہ سبھا میں اس پر بحث جاری ہے۔
جنتا دل یو رکن راجیہ سبھا رام چندر پرساد سنگھ نے کی بل کی حمایت
جنتا دل یو راجیہ سبھا رکن رام چندر پرساد سنگھ نے ایوان بالا میں بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس بل کو لے کر غلط افواہ پھیلائی جا رہی ہے۔ اس بل میں آئین کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی آرٹیکل 14 کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔‘‘ جنتا دل یو لیڈر نے اپنی بات رکھتے ہوئے شہریت ترمیمی بل سے متعلق کم بات کی اور اس بات پر زیادہ زور دیا کہ بہار میں ذات اور مذہب کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں ہوئی اور جنتا دل یو حکومت تنخواہ کے معاملے میں کافی بہتر ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ پہلے کی سرکاروں سے زیادہ آج مدرسوں کو بجٹ دیا جا رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جنتا دل یو کے کچھ سرکردہ لیڈروں نے اس بل کی مخالفت میں بھی آواز اٹھائی تھی جس کے بعد اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ لوک سبھا میں حمایت کرنے والی جنتا دل یو راجیہ سبھا میں اپنا موقف بدل سکتی ہے۔ لیکن رام چندر پرساد سنگھ نے پوری طرح سے اس بل کی حمایت میں اپنا بیان دیا۔
شہریت ترمیمی بل اور این آر سی محمد علی جناح کے خوابوں کی تعبیر: جاوید علی خان
سماجوادی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن جاوید علی خان نے ایوان میں مرکزی حکومت کے شہریت ترمیمی بل 2019 کی پرزور مخالفت کی۔ انھوں نے کہا کہ چونکہ اس بل کو مذہب کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے اس لیے یہ پوری طرح ہندوستانی آئین کے خلاف ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری حکومت شہریت ترمیمی بل 2019 اور این آر سی کے ذریعہ محمد علی جناح کے خوابوں کو شرمندۂ تعبیر کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی جاوید علی خان نے یہ بھی کہا کہ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ 1949 میں سردار پٹیل نے واضح لفظوں میں کہا تھا کہ ’’ہم ہندوستان میں ایک حیققی سیکولر جمہوریت کی بنیاد ڈال رہے ہیں۔‘‘
بی جے پی کی بنیاد تین ’ج‘ پر کھڑی ہے، جھوٹ، جھانسہ اور جملہ: ڈیرک او برائن
ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ڈیریک او برائن نے شہریت ترمیمی بل 2019 کی مخالفت کرتے ہوئے اسے نہ صرف ہندوستان مخالف بتایا بلکہ اسے پوری طرح سے مغربی بنگال مخالف بھی بتایا۔ اس سلسلے میں انھوں نے کئی دلیلیں بھی پیش کیں۔ راجیہ سبھا میں اپنی بات رکھتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بی جے پی کی بنیاد صرف تین ’ج‘ پر کھڑی ہے اور وہ تین چیزیں ہیں جھوٹ، جھانسہ اور جملہ۔ ڈیرک نے بی جے پی لیڈروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’آپ دراندازوں پر حقوق چھیننے کا الزام لگاتے ہیں لیکن آپ کی حکومت نے 2 کروڑ لوگوں کا روزگار چھین لیا۔ جو ملک میں ہیں، ان کا آپ خیال نہیں رکھ سکتے اور باہری لوگوں کی بات کر رہے ہیں۔ ایجنسیاں کے جو اعداد و شمار موجود ہیں ان کے مطابق صرف 31 ہزار مہاجر ہیں۔‘‘ ڈیرک او برائن نے مزید کہا کہ حکومت نے نوٹ بندی، معیشت، کشمیر کی بات کی لیکن ہر بار حکومت نے وعدہ توڑا ہے۔ حکومت کو وعدہ توڑنے میں مہارت حاصل ہے۔
اپنے بیان کے دوران ترنمول کانگریس لیڈر نے پی ایم نریندر مودی کے ایک بیان کا بھی تذکرہ کیا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ یہ بل سنہرے الفاظ میں لکھا جائے گا۔ ڈیرک او برائن نے کہا کہ ’’میں بتانا چاہتا ہوں کہ کہاں شہریت ترمیمی بل 2019 کے بارے میں سنہرے لفظوں میں لکھا جائے گا، میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ یہ بابائے ملک کی قبر پر لکھا جائے گا، لیکن کس ملک کے بانی کی قبر پر؟ میں کہنا چاہتا ہوں کراچی میں، جناح کی قبر پر۔‘‘
کسی بھی ہندوستانی شہری کو ڈرنے کی ضرورت نہیں… جے پی نڈّا
بی جے پی کی طرف سے راجیہ سبھا میں بل کے حق میں بولتے ہوئے جے پی نڈّا نے سب سے پہلے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو اس طرح کا بل پیش کرنے کے لیے مبارکباد پیش کیا۔ بعد ازاں انھوں نے کہا کہ اس بل میں صرف پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے مظلوم اقلیتی طبقہ کو انصاف دلانے کی بات کہی گئی ہے اور اس سے کسی بھی ہندوستانی شہری کا کوئی رشتہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کی غلط فہمی پھیلائی جا رہی ہے کہ ہندوستانی شہری پر بھی اس کا اثر پڑے گا، لیکن یہاں کے شہریوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
بل مخالف احتجاجی مظاہرہ کو دیکھتے ہوئے اے ایم یو کے قریب سیکورٹی انتظامات سخت
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا نے شہریت ترمیمی بل کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے اور آج انھوں نے پورے دن بھوک ہڑتال کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔ اس درمیان بل کے خلاف احتجاجی مظاہروں کو دیکھتے ہوئے یونیورسٹی کے قریب سیکورٹی انتظامات کافی سخت کر دیے گئے ہیں۔ جگہ جگہ پر پولس اہلکار وردی میں مستعد نظر آ رہے ہیں۔
نئی تاریخ لکھنے کی کوشش نہ کرے بی جے پی، یہ خطرناک: آنند شرما
کانگریس لیڈر آنند شرما نے بل پر بحث کرتے ہوئے امت شاہ کو کئی ایسی تاریخی باتیں بتائیں جو شہریت ترمیمی بل 2019 پر سوالیہ نشان کھڑے کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر نئی تاریخ لکھنے کے لیے بی جے پی نے قدم آگے بڑھائے ہیں تو یہ خطرناک ہے اور اس پر غور کیا جانا چاہیے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ گاندھی جی کا چشمہ صرف اشتہار میں لگانے کے لیے نہیں ہوتا بلکہ اس چشمے سے ہندوستان کو دیکھیے۔ گاندھی جی کی نظر میں یہ بل غلط ہے اور ان کے نظریات کے منافی ہے۔
بل جمہوریت کے خلاف، آئین کے خلاف، دستور کے خلاف: آنند شرما
شہریت ترمیمی بل 2019 پر راجیہ سبھا میں بحث کا آغاز کانگریس کے سینئر لیڈر آنند شرما نے کیا اور انھوں نے شروع میں ہی یہ واضح کر دیا کہ یہ بل جمہوریت کے خلاف، آئین کے خلاف اور دستور میں موجود پیش لفظ کے بھی خلاف ہے۔ آنند شرما نے واضح لفظوں میں کہا کہ اگر بی جے پی یہ سمجھتی ہے کہ شہریت سے متعلق ہندوستانی آئین بنانے والی کمیٹی نے نہیں سوچا، ڈاکٹر امبیڈکر، راجندر پرساد اور جواہر لال نہرو نے نہیں سوچا تو وہ غلط ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی کہتی ہے کہ کانگریس نے مذہب کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کیا، انھیں جاننا چاہیے کہ ہندو مہاسبھا کے ساورکر نے قرارداد پاس کر کے دو ملکی نظریہ پیش کیا تھا۔
دوسرے ممالک کے مسلمانوں کو ہندوستان کی شہریت نہیں مل سکتی: امت شاہ
راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل 2019 پر بحث کے آغاز سے پہلے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اس بل سے متعلق کچھ باتیں ایوان بالا کے سامنے رکھیں۔ اس دوران اپنی بات رکھتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں اس بل کی مخالفت کیوں کر رہی ہیں، کیا وہ چاہتی ہیں کہ دوسرے ممالک کے مسلمانوں کو بھی ہندوستان کی شہریت دی جائے، ایسا نہیں ہو سکتا، اس طرح ملک نہیں چل سکتا۔ امت شاہ نے کہا کہ اس ملک دوسرے ملک میں ظلم کے شکار اقلیتی طبقہ کے لوگوں کو شہریت دی جائے گی اور اس طرح کی غلط فہمی جو پھیلائی جا رہی ہے کہ ہندوستان کے مسلمانوں پر اس کا اثر پڑے گا، یہ غلط ہے۔ ہندوستان کے مسلمان پر اس بل کا کوئی اثر نہیں پڑے گا اور وہ اسی ملک کے شہری رہیں گے۔
شہریت ترمیمی بل 2019 امت شاہ کے ذریعہ راجیہ سبھا میں پیش
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل 2019 پیش کر دیا ہے۔ اس وقت امت شاہ اس بل سے متعلق کچھ اہم جانکاریاں فراہم کر رہے ہیں۔ اس کے بعد ایوان بالا میں اس متنازعہ بل پر بحث کا آغاز ہوگا۔
راجیہ سبھا میں شیوسینا کا اسٹینڈ لوک سبھا سے مختلف ہو سکتا ہے: سنجے راؤت
شیوسینا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے شہریت ترمیمی بل 2019 سے متعلق بڑا بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ہمارے اندر اس بل کو لے کر کچھ اندیشے ہیں اور اس کا جواب راجیہ سبھا میں ہم چاہیں گے۔ اگر ہمیں امید کے مطابق جواب نہیں ملتا ہے تو راجیہ سبھا میں شیوسینا کا اسٹینڈ لوک سبھا سے الگ ہو سکتا ہے۔ اس بیان کے بعد بی جے پی میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے اور اس بات کا اندیشہ ظاہر کیا جانے لگا ہے کہ راجیہ سبھا میں کوئی الٹ پھیر ہو سکتا ہے۔
شہریت ترمیمی بل کے ذریعہ مودی-شاہ نے شمال مشرق کے لوگوں پر مجرمانہ حملہ کیا: راہل گاندھی
شہریت ترمیمی بل پر ٹوئٹ کر کے راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ’’شہریت ترمیمی بل کے ذریعہ مودی-شاہ کی حکومت نے شمال مشرق کے لوگوں پر مجرمانہ حملہ کیا ہے۔ یہ بل شمال مشرق کے لوگوں کی طرز زندگی پر بھی حملہ کرتا ہے۔ میں شمال مشرق کی عوام کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑا ہوں۔‘‘
راجیہ سبھا میں 12 بجے پیش ہوگا شہریت ترمیمی بل 2019: پرہلاد جوشی
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے میڈیا کو بتایا کہ راجیہ سبھا میں آج 12 بجے شہریت ترمیمی بل 2019 پیش کیا جائے گا۔ انھوں نے یہ بیان بی جے پی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ ختم ہونے کے بعد دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ امید ظاہر کی کہ راجیہ سبھا سے بھی یہ بل واضح اکثریت کے ساتھ پاس ہوگا۔
کانگریس کی طرف سے رکن پارلیمنٹ کپل سبل بھی بل پر بحث میں لیں گے حصہ
شہریت ترمیمی بل پر راجیہ سبھا میں آج ہونے والی بحث میں کانگریس رکن پارلیمنٹ کپل سبل، ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ ڈیرک او برائن اور سماجوادی پارٹی رکن پارلیمنٹ رام گوپال یادو حصہ لیں گے۔
بل کی مخالفت میں اے ایم یو طلبا نے کھانے کا کیا بائیکاٹ، پورے دن بھوک ہڑتال کا اعلان
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلبا نے شہریت ترمیمی بل 2019 کے خلاف زبردست طور پر محاذ کھول رکھا ہے۔ آج یعنی 11 دسمبر کو انھوں نے کھانے کا پوری طرح سے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا ہے کہ بڑے پیمانے پر سبھی طلبا آج بھوک ہڑتال پر رہیں گے۔ اے ایم یو طلبا نے این آر سی کے خلاف بھی آواز اٹھائی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ آج راجیہ سبھا میں پیش کریں گے بل، سڑک سے پارلیمنٹ تک دھرنا و مظاہرہ
زبردست ہنگامے کے درمیان شہریت ترمیمی بل لوک سبھا سے تو پاس ہو گیا لیکن اس کا اصل امتحان آج راجیہ سبھا میں ہوگا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ آج اس بل کو راجیہ سبھا میں پیش کریں گے اور مودی حکومت کے لیے پریشانی کی بات یہ ہے کہ شیوسینا سمیت کچھ ایسی پارٹیاں جنھوں نے اس بل کی لوک سبھا میں حمایت کی تھی، انھوں نے اپنا موقف بدلنے کا اشارہ دے دیا۔ آج بوقت دوپہر جب شہریت ترمیمی بل پر ایوان میں بحث ہوگی تو بی جے پی کے لیے یہ امتحان سے کم نہیں ہوگا۔ اس درمیان پورے ملک میں، خصوصاً آسام اور شمال مشرقی ریاستوں میں لوگ سڑکوں پر اتر کر بل کے خلاف احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔