شمال مشرق: سی اے بی کی شدید مخالفت جاری، ہزاروں طلباء سراپا احتجاج، حالات بےقابو
گوہاٹی / نئی دہلی: راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل پر بحث کے درمیان بدھ کے روز آسام، منی پور، تریپورہ، میزورم، اروناچل پردیش اور میگھالیہ میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ آسام میں ہزاروں طلبا نے اسمبلی کی طرف مارچ کیا جبکہ ڈیبروگڑھ میں پولس نے احتجاج کرنے والے طلبا پر لاٹھی چارج کیا۔ بے قابو حالا کے پیش نظر فوج کو متحرک رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
دریں اثنا، تریپورہ میں مظاہرین نے سڑک پر مارچ نکالا، یہاں ریاستی حکومت نے انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس سروس پر پابندی عائد کر دی ہے۔ واضح رہے کہ نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن (نیسو) کی زیر قیادت 30 طلباء اور بائیں بازو کی تنظیمیں تین روزہ طویل احتجاج کی حمایت کر رہی ہیں۔
دراصل شمال مشرقی خطہ میں یہ خوف پھیلا ہوا ہے کہ بل کے نافظ ہوتے ہی یہاں کی زبان، ثقافت اور شناخت خطرے میں پڑ جائے گی۔ تاہم، امت شاہ نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں واضح کیا ہے کہ مرکز شمال مشرقی ریاستوں کی زبان، ثقافت اور شناخت کے تحفظ کے لئے پرعزم ہے۔
آسام میں گوہاٹی، دیبروگڑھ اور جوراہٹ میں مظاہروں نے پُر تشدد شکل اختیار کر لی ہے۔ یہاں بل کے خلاف ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔ آسام کے متعدد علاقوں میں فوج نے فلیگ مارچ کر رہی ہے۔ گوہاٹی اور ڈبروگڑھ یونیورسٹی میں بدھ کے روز ہونے والے تمام امتحانات منسوخ کردیئے گئے۔ مظاہرین نے آسام کی متعدد شاہراہوں پر آگزنی کر کے بھی احتجاج کیا۔
گوہاٹی میں آل آسام اسٹوڈنٹ یونین کے ممبران بی جے پی سے لوک سبھا کے رکن کوین اوجھا کے گھر میں داخل ہو گئے اور ان کا پتلا نذر آتش کیا۔ مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر ہیمنت بسووا شرما کے گھر کے باہر بھی کالے جھنڈے دکھائے گئے۔ ڈیبروگڑھ میں طلباء نے 10 کلومیٹر طویل ’دس پور چلو‘ مارچ نکالا۔ یہاں مظاہرین نے پولس کی طرف سے لگائی گئیں متعدد رکاوٹیں توڑ ڈالیں۔ صورتحال پر قابو پانے کے لئے، پولس نے آنسو گیس کے گولے چھوڑے اور لاٹھی چارج کیا۔
بڑے پیمانے پر ہو رہے احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے ریل خدمات بھی متاثر ہوئی ہیں۔ نارتھ فرنٹیئر ریلوے (این ایف آر) نے بتایا کہ منگل کے روز مظاہرے کی وجہ سے لگ بھگ 14 ٹرینوں کو منسوخ کرنا پڑا یا ان کے اوقات تبدیل کر دیئے گئے۔
ادھر، راہل گاندھی نے شمال مشرقی ریاستوں کے باشندگان سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریت کے بل پر وہ ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی اور شاہ کی حکومت اس بل کے ذریعے نسلی بنیادوں پر شمال مشرق کی صفائی کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مجرمانہ حملہ ہے، نیز یہ شمال مشرق کے طرز زندگی اور ہندوستان کے تصور پر حملہ ہے۔