شرڈی سائی بابا سنستھان ٹرسٹ کی جانب سے عازمین حج کو عطیہ دینے  کا دعویٰ بے بنیاد

عازمین حج کے لئے  سائی بابا ٹرسٹ کی جانب سے 35 کروڑ عطیہ کا دعویٰ  سوشل میڈیا پر وائرل ،ٹرسٹ نے دعوے کو غلط قرار دیتے ہوئے شبیہ داغدار کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ دیا

نئی دہلی ،22جون :۔

سوشل میڈیا جہاں ایک طرف معلومات حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے تو وہیں یہ کسی بھی ادارے اور طبقے کی شبیہ کو داغدار کرنے کا بھی ہتھیار ہے ۔آئے دن ایسی خبریں سوشل میڈیا کے ذریعہ پھیلائی جاتی رہی ہیں جن خبروں کی کوئی بنیاد نہیں ہوتی خاص طور پر موجودہ حالات میں مسلمانوں اور اسلام کی شبیہ کو داغدار کرنے کے لئے ایسی خبروں کی بھرمار ہے جو ایک مخصوص طبقے کی طرف منصوبہ بند طریقے سے پھیلائی جارہی ہیں۔سوشل میڈیا پر شرڈی سائی بابا سنستھان کی جانب سے عازمین حج کو 35 کروڑ روپے عطیہ کرنے کی افواہ بھی ایسی ہی بے بنیاد اور ایک ادارے کی شبیہ کو داغدار کرنے کی کوشش ہے ۔

رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک وسیع پیمانے پر شیئر کی گئی پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شرڈی سائی بابا ٹرسٹ نے عازمین حج کو  35 کروڑ کا عطیہ دیا ہے لیکن ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر میں کوئی تعاون نہیں کیا ہے۔ لیکن جب اس کی حقیقت  کی جانچ کی گئی تو یہ پوسٹ بے بنیاد اور افواہ ثابت ہوئی ۔

گوگل سرچ کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹر پر ایک صارف نے لکھا کہ ’ہر مندر میں سائی بابا کی تصویر لگانے والے ہندو، یہ خبر پڑھیں، سائی بابا ٹرسٹ کو اسی رقم سے 35 کروڑ روپے ملے جو آپ سائی بابا کے مندر میں پیش کرتے ہیں‘۔ امن پسند طبقے کو حج کرنے کے لیے! لیکن آپ ان  کی مورتی  اپنے مندروں میں نصب کرتے رہتے ہیں اور انہیں چڑھاتے رہتے ہیں۔ گزشتہ 16 جون کو اسے سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا۔

ویب سائٹ فیکٹلی کی رپورٹ کے مطابق  شرڈی سائی بابا سنستھان ٹرسٹ کے سابق سی ای او راہل جادھو نے واضح کیا کہ   عازمین حج کو کوئی عطیہ نہیں دیا گیا۔ مزید برآں، جادھو نے کہا کہ ایودھیا رام مندر کی تعمیر کے لیے عطیہ کے لیے کسی نے ان سے رابطہ نہیں کیا، اور اس طرح ٹرسٹ نے اس کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ اس لیے پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ غلط ہے۔

واضح رہے کہ شرڈی سائی بابا ٹرسٹ کی طرف سے اگر واقعی ایسا عطیہ ہوتا تو اسے معروف اخبارات کی طرف سے وسیع کوریج ملتی۔ جبکہ شرڈی ٹرسٹ کی ویب سائٹ نے اس معاملے پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ ویب سائٹ فیکٹلی کے مطابق جب  اپریل 2023 میں، جب  عطیہ دینے کی  افواہ نے سوشل میڈیا پر خاصی مقبولیت حاصل کی، ٹرسٹ کے اس وقت کے سی ای او راہل جادو نے اس معاملے پر توجہ دی اور واضح کیا کہ عازمین حج کو کوئی عطیہ نہیں دیا گیا۔مزید انہوں نے کہا کہ    رام مندر کی تعمیر کے لیے عطیہ کے لیے ٹرسٹ سے کوئی درخواست نہیں کی گئی  ۔ اس کے نتیجے میں، کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا کیونکہ سنستھان کے ضوابط کے مطابق اس طرح کے فنڈز کے لیے کوئی انتظامات نہیں تھے۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ شرڈی مندر کی شبیہ کو داغدار کرنے والی غلط معلومات پھیلانے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ2020 میں، شرڈی ٹرسٹ نے COVID-19 بحران کے دوران مہاراشٹر کے چیف منسٹر ریلیف فنڈ میں  51 کروڑ کا عطیہ دیاتھا۔اس کے علاوہ شرڈی ٹرسٹ کے ذریعہ ملک بھر میں سماجی خدمات کے متعدد ادارے سر گرم ہیں اور فلاحی اور رفاہی کام انجام دیئے جاتے ہیں۔متعدد اسپتال ہیں جہاں غریبوں کو مناسب قیمت پر علاج مہیا کرایا جاتا ہے ۔2021 میں بھی سائی ٹرسٹ کے سلسلے میں اس طرح کی افواہ پھیلائی گئی تھی جس کی ٹرسٹ نے شدید مذمت کی تھی ، اس دوران دعویٰ کیا گیا تھا کہ سائی بابا ٹرسٹ کی طرف سے 96 کروڑ روپے مساجد کی تعمیر کے لئے دیئے گئے ہیں ۔