شردھا والکر سے بھی زیادہ خوفناک ہے سرسوتی ویدیہ کا قتل ،لیو ان پارٹنر منوج ساہنی گرفتار

منوج ساہنی نے لیو ان میں رہ رہی اپنی پارٹنر کو پہلے گلا گھونٹ کر قتل کر دیا  پھر اس کی لاش کے کئی ٹکڑے کئے،پڑوسیوں نے بدبو آنے پر پولیس کو اطلاع دی

ممبئی،08جون :۔

ممبئی میں میں ایک دل دہلا دینے والا قعہ پیش آیا ہے ،ابھی تک دہلی میں   شردھا والکر قتل کو انسانیت سوز واقعہ قرار دیا جا رہا تھا لیکن ممبئی میں پیش آیا تازہ قتل کا واقعہ شردھا والکر سے بھی زیادہ خوفناک اور دردناک اور دلسوز ہے ۔رپورٹ کے مطابق منوج ساہنی نام کے شخص نے لیو ان ساتھی سرسوتی ویدیہ کو پہلے گلا گھونٹ کر مارڈالا پھر اس کی لاش کے کئی ٹکڑے کردیے،پھر ان ٹکڑوں کو ٹھکانے لگانے کے لئے انہیں کوکر میں ابال دیا اورمکسی میں پیس کر انہیں ٹھکانے لگانے کی کوشش کی ۔پڑوسیوں کو بدبو آنے کے بعد انہوں نے پولیس کو اطلاع دی ۔

رپورٹ  کے مطابق بدھ کی شام ایک 56 سالہ شخص کو مبینہ طور پر اپنی ساتھی کو قتل کرنے اور لاش کے کئی ٹکڑوں میں کاٹنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ پولیس حکام  کے مطابق مشتبہ شخص کی شناخت منوج ساہنی کے طور پر کی گئی ہے جو سرسوتی ویدیا کے ساتھ میرا روڈ پر آکاش گنگا اپارٹمنٹس میں گزشتہ تین سالوں سے کرائے کے مکان میں رہ رہا تھا۔

بدھ کے روز، نیا نگر پولیس کو آکاش گنگا اپارٹمنٹ کے رہائشیوں سے اطلاع ملی کہ جوڑے کے گھر سے بدبو آ رہی ہے۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خاتون کو بے دردی سے قتل کیا گیا ہے۔

ممبئی کے ڈی سی پی جینت بجبالے نے کہا کہ پولیس کو میرا روڈ پر آکاش گنگا اپارٹمنٹس کے ایک گھر سے ایک خاتون کی لاش ملی جس کے کئی ٹکڑوں میں کٹے ہوئے تھے۔ مذکورہ گھر میں ایک جوڑا پچھلے تین سالوں سے لیو ان میں رہ رہا تھا۔ ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ خاتون کو گلا کاٹ کر قتل کیا گیا۔

واضح رہے اس طرح کے واقعات میں اگر لیو ان ریلیشن شپ میں رہنے والے الگ مذہب کے ہوں تو اسے ‘لوجہاد’کا نام دے کر ایک مخصوص فرقہ کو بدنام کرنے کی مہم چھیڑدی جاتی ہے جیسے آفتاب، شردھا کے معاملے میں ہوا مگر جب دونوں کا تعلق ایک ہی مذہب سے ہو تو وہ پھر عام جرم سمجھ لیا جاتا ہے ۔حالانکہ جرم پھر جرم ہے چاہے وہ کسی بھی مذہب کے ماننے والے نے انجام دیا ہو۔جرم کی تحقیقات بھی مجرم کا مذہب یا ذات دیکھ کر نہ ہو بلکہ اس کا جرام محل نظر ہونا چاہئے اور ایسے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہئے۔