شدت پسند ہندو مذہبی رہنما دھریندر شاستری کی اشتعال انگیزی

دہرہ دون  میں ایک تقریب کے دوران کہا  ’جب جسم کسی دوسرے گروپ کا خون قبول نہیں کر سکتا تو ہم دوسرا مذہب کیوں قبول کریں؟

نئی دہلی ،08نومبر :

مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والا،بابا باگیشور دھام کے نام سے معروف شدت پسند ہندو رہنما دھریندر شاستری نے ایک بار پھر اشتعال انگیز بیانات کے لئے سرخیوں میں ہے ۔رپورٹ کے مطابق ہفتہ کے روز، خود ساختہ  رہنمادھیریندر کرشنا شاستری، عرف باگیشور-دھام-سرکار  اتراکھنڈ میں اپنے ‘دربار’ میں اشتعال انگیز بیان دیا ہے ۔

انہوں نے ریاست کے دار الحکومت دہرادون میں ایک روزہ ‘ دربار’ کا انعقاد کیا، جہاں اس نے  آشیرواد لینے کے لیے آنے والے عقیدت مندوں کے ایک بہت بڑے ہجوم کے سامنے ہندوستان کی شناخت اور مذہبی تنوع کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کیا۔

اس دوران دھریندر شاستری کا ایک متنازعہ بیان سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں انہوں نے دوسرے مذاہب کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھائے اور چیلنج کیا۔ انہوں نے اپنے درباریوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  جب انسانی جسم دوسرے انسان کا خون قبول نہیں کر سکتا تو انسان کی روح دوسرے انسان کا مذہب کیوں قبول کرے؟

انہوں نے کہا کہ ’’ہندوستان بابر کا نہیں بلکہ رام کا ملک ہے۔انہوں نے مزید اشتعال انگیز بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہر گھر کا ایک بچہ ہندو راشٹر کی تحریک  کے لئے کفن باندھ کر نکلے گا۔اس نے مزید کہا کہ جو کوئی بھی ہمارے دھرم کے خلاف انگلی اٹھائے گا اس کی ٹھٹھری بار دیں گے ۔اس دوران انہوں نے اپنے عقیدت مندوں کو حلف بھی دلایا۔

شاستری نے ہندو راشٹرکے اپنے مطالبے کو بھی دہراتے ہوئے کہا، ’’اب ہر گھر کا ایک بچہ سناتن کی تحریک میں شامل ہوگا۔‘‘ انہوں نے اپنے سابقہ بیان کو دہراتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان کو ہندو راشٹر قرار دیا جائے اور اس تحریک کو کوئی نہیں روک سکتا‘‘۔انہوں دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ دوسرے مذہب کے جو لوگ ہیں قائدے میں رہوگے تو فائدے میں رہوگے۔انہوں نے اپنے مذہبی تقریب کےد وران لو جہاد،ساکشی مرڈر اور دیگر متنازعہ معاملات کا ذکر کیا۔

واضح رہے کہ دھریندر شاستری اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ ہندو راشٹر کا مطالبہ کر کے سرخیوں میں آ چکا ہے ،اس کے علاوہ   مسلمانوں کے خلاف بھی نا زیبا تبصرے کئے ہیں۔