شدت پسند  بی جے پی رہنما راجہ سنگھ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سےنفرت انگیز تقاریر حذف

 فیس بک اور یوٹیوب کے علاوہ انسٹاگرام پر حال ہی میں 2024ء میں انتخابات کے دوران مسلمانوں کے خلاف انتہائی نفرت انگیز تقاریر شامل تھیں

 

حیدرآباد ۔ 20، فروری :

سرکردہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمس کی کمپنی میٹا نے تلنگانہ بی جے پی کے رکن اسمبلی  اور انتہائی نفرت انگیز تقاریر کے لئے معروف راجہ سنگھ کے مسلمانوں کے خلاف نفرت  انگیز   تقاریر اور بیانات کو  فیس بک اور انسٹاگرام اکاونٹس  سے حذف کر دیا ہے۔ یہ اکاونٹس میٹا کی خطرناک افراداور تنظیموں کی پالیسی کے مطابق برخاست کئے گئے۔ ان پلیٹ فارمس میں فیس بک اور یوٹیوب کے علاوہ انسٹاگرام پر حال ہی میں 2024ء میں بی جے پی کے رکن اسمبلی کے ایونٹس اور ان کی حالیہ نفرت پر مبنی تقاریر کی تفصیلات تھیں جس میں انہوں نے اقلیتی طبقات کو نشانہ بنایا تھا۔

انڈیا ہیٹ لیب کی رپورٹ میں اس بات کی اطلاع دی گئی ہے ۔ مختلف عوامی اجتماعات بشمول سیاسی ریلیوں، انتخابی مہم، مذہبی جلوسوں، احتجاجی مارچ اور  ریلیوں کا تجزیہ کیا گیا۔ فیس بک اور یو ٹیوب ان کی نفرت پر مبنی یاتقاریر کے اصل پلیٹ فارمس تھے۔ فیس بک پر نفرت پر مبنی 495 ویڈیوز اور یو ٹیوب پر 211 ویڈیوز تھے۔

اس رپورٹ میں اس بات کا بھی  انکشاف ہوا ہے کہ  بی جے پی قائدین کی جانب سے 2024ء کے لوک سبھا انتخابات میں اپریل اور جون کے دوران 266 مخالف اقلیت تقاریرکو یو ٹیوب، فیس بک اور ایکس پر پارٹی کے سرکاری اکاونٹ سے براہ راست پیش کیا گیا۔ انڈیا ہیٹ لیب نے بتایا کہ راجہ سنگھ کے 259 نفرت پر مبنی تقاریر نے اقلیتی طبقات با لخصوص مسلمانوں کےخلاف تشدد کےلئےراست اپیل بھی شامل ہے۔ 219 تقاریر کو سوشیل میڈیا پر براہ راست پیش کیا گیا۔ اسی دوران گوشہ محل کے رکن اسمبلی اور ان کے حامیوں نے دو پلیٹ فارمس پر نفرت پر مبنی تقاریر کو شیئرکیا۔ پراکسی سوشیل میڈیا پیجس کے ذریعہ ایسا کیا گیا۔