شاہی عید گاہ-کرشن جنم بھومی معاملہ:سپریم کورٹ  کا الہ آباد  ہائی کورٹ کی سماعت پر روک لگانے سے انکار

مسجد کمیٹی نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا  ، اب اگلی سماعت 4 نومبر کو ہوگی

نئی دہلی،17 ستمبر :۔

متھرا کے شاہی عید گاہ – شری کرشن جنم بھومی معاملے میں آج منگل کومسجد کمیٹی کو سپریم کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے الٰہ آباد ہائی کورٹ  کے فیصلے پر  روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ دراصل شاہی عید گاہ اور کرشن جنم بھومی معاملے میں   الٰہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد مسجد کمیٹی نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے ایک عرضی داخل کی تھی۔ اس عرضی میں ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔شاہی عید گاہ کے سروے پر پابندی حسب سابق جاری رہے گی۔

یکم اگست کو الٰہ آباد ہائی کورٹ نے ہندو فریق کے دعووں کو سماعت کے قابل تسلیم کیا تھا جس کے بعد مسلم فریق 1600 صفحات کی عرضی لے کر سپریم کورٹ پہنچا تھا۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے آج بڑا فیصلے کرتے ہوئے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت جاری رہنے کی راہ ہموار کر دی ہے۔

غور طلب رہے کہ ہائی کورٹ نے شاہی عید گاہ مسجد کی زمین کے مالکانہ حق کو لے کر ہندو فریق کی طرف سے داخل سبھی 15 سول معاملوں کو سماعت کے قابل مانتے ہوئے مسلم فریق کی طرف سے داخل پانچوں اعتراضات کو خارج کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے مسجد کمیٹی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے نوٹس جاری کر جواب مانگا ہے۔ اس معاملے میں اب اگلی سماعت 4 نومبر کو ہوگی۔ اب دونوں فریقین کے لیے 4 نومبر کی تاریخ اہم مانی جا رہی ہے کہ وہ اس معاملے میں اپنی کیا دلیل پیش کرتے ہیں۔