سیکس اسکینڈل  معاملے میں پرجول ریونا کو ایس آئی ٹی نے کیا گرفتار

بنگلورو،نئی دہلی ،31مئی :

کرناٹک میں سیکس اسکینڈل میں پھنسے جے ڈی ایس کے معطل رکن پارلیمنٹ پرجول ریونا 35 دنوں کے بعد جرمنی سے بنگلورو واپس آ گئے ہیں۔ پرواز کے ہوائی اڈے پر اترنے کے چند منٹ بعد ایس آئی ٹی نے انہیں گرفتار کر لیا۔ پرجول 27 اپریل کو بنگلورو سے جرمنی فرار ہو گیا تھا۔

خواتین پولیس اہلکاروں کی ایک ٹیم پرجول کو جیپ میں سی آئی ڈی آفس لے گئی، جس کے بعد انہیں رات بھر سی آئی ڈی آفس میں رکھا گیا۔ ایس آئی ٹی کی ٹیم ایئرپورٹ سے اپنے ساتھ دو سوٹ کیس بھی لے گئی ہے۔

پرجول ریونا کو میڈیکل ٹیسٹ کے لیے جمعہ کو سرکاری اسپتال لے جایا جائے گا۔ انہیں 24 گھنٹے کے اندر مجسٹریٹ کورٹ میں پیش کرنا ہوگا، جہاں پولیس ان کی تحویل طلب کرے گی۔ رپورٹ کے مطابق ایس آئی ٹی پرجول ریونا کی 14 دن کی تحویل کا مطالبہ کر سکتی ہے۔ تاہم، عام طور پر عدالت صرف 7 سے 10 دن کی تحویل دیتی ہے۔

اس کے ساتھ فرانزک ٹیم ان کا آڈیو سیمپل بھی لے گی، جس کے ذریعے یہ پتہ چل سکے گا کہ وائرل سیکس ویڈیو میں آنے والی آواز پرجول کی ہے یا نہیں۔

ہندوستان آنے سے پہلے ہی پرجول ریونا نے 29 مئی کو سیشن کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ چونکہ اب انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے، اب یہ تکنیکی طور پر ان کی ضمانت کی درخواست ہے، جس پر جمعہ کو سماعت ہونی ہے۔

پرجول ریونا کے خلاف اب تک جنسی ہراسانی کے تین کیس درج کیے گئے ہیں۔ اس ہفتے ہاسن سیٹ کے ایم پی پرجول ریونا نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا تھا، جس میں انہوں نے 31 مئی کو ایس آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے اور تحقیقات میں تعاون کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ ریونا کے گھر میں کام کرنے والی ملازمہ نے 28 اپریل کو شکایت درج کرائی تھی۔ اس نے ایچ ڈی ریونا اور ان کے بیٹے پرجول پر جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا۔ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ متاثرہ ایچ ڈی ریونا کی بیوی بھوانی کی رشتہ دار ہے۔ اپنی شکایت میں اس نے بتایا ہے کہ 2019 میں اسے ریونا کے بیٹے سورج کی شادی میں ذمہ داری کے لیے بلایا گیا تھا، تب سے وہ یہاں کام کر رہی تھی۔