سہارنپور: ٹیچر نے دسویں جماعت کے طالب علم کو داڑھی منڈواکرکلاس میں آنے کی تنبیہ کی، طالب علم نےچھوڑا اسکول
نئی دہلی ،02اگست :۔
اتر پردیش میں نفرت کی صورتحال ایسی ہے کہ اب اساتذہ کو بھی مسلم طلباء کی مذہبی شناخت سے پریشانی ہو رہی ہے۔جہاں اسکول میں مسلم بچیوں کے ذریعہ حجاب پہن کر آنے پر ہنگامہ کیا جاتا ہے وہیں اب ایک مسلم نوجوان کو دھاڑھی رکھنے پر اس کے ٹیچر نے اسکول نہ آنے کا انتباہ دے دیا۔
جرنو میرر کی رپورٹ کے مطابق معاملہ گوچر ایگریکلچر انٹر کالج، رام پور منی ہارن، سہارنپور کا ہے، جہاں ٹیچر نے ایک مسلمان طالب علم کو داڑھی منڈوانے کی تنبیہ کی۔دسویں جماعت میں پڑھنے والے مسلم طالب علم کاظم کا الزام ہے کہ 24 جولائی کو وہ کلاس میں پڑھ رہا تھا۔ تب ایک سائنس ٹیچر نے اسے بلایا اور اسے داڑھی منڈوانے اور کلاس میں آنے کی تنبیہ کی۔
ٹیچر نے کہا اگر داڑھی نہیں منڈوائی تو اسکول مت آنا۔ جس کے بعد طالب علم خوفزدہ ہو گیا اور گھر والوں کو بتائے بغیر اسکول جانا چھوڑ دیا۔کاظم کئی دنوں تک اسکول نہ گیا تو رشتہ داروں نے وجہ پوچھی تو اس نے ساری بات گھر والوں کو بتا دی۔ طالب علم کا کہنا ہے کہ وہ داڑھی نہیں منڈوائے گا۔
رپورٹ کے مطابق طالب علم کے والد سمریاب نے جمعیت علمائے ہند کو واقعہ کی اطلاع دی، جس کے بعد جمعیت کے ایگزیکٹو ممبر مولانا شمشیر قاسمی کی قیادت میں ایک وفد نے اسکول کے پرنسپل سے ملاقات کی اور استاد کے امتیازی رویہ کی شکایت کی۔