سڑک پر عید کی نماز ادا کرنے کے سلسلے میں یو پی میں 6 ایف آئی آر،سیکڑوں مسلمانوں کے خلاف معاملہ درج
صرف کانپور میں تین ایف آئی آر درج،ہاپوڑ اور علی گڑھ میں بھی عام مسلمانوں کے علاوہ عید گاہ کمیٹی کے ارکان کے خلاف بھی معاملہ درج
نئی دہلی،29 اپریل:۔
اتر پردیش پولیس نے 22 اپریل کو عید الفطر کے موقع پر کانپور کے تین علاقوں میں مساجد کے باہر سڑکوں پر نماز ادا کرنے پر 2000سے زیادہ مسلمانوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بیگم پوروا پولیس چوکی کے انچارج برجیش کمار نے بتایا کہ عید کے تہوار سے پہلے ہونے والی امن کمیٹی کے اجلاسوں میں، مسجد کے حکام سے کہا گیا تھا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ سڑکوں پر نماز نہ پڑھی جائے۔باجریا، بابو پوروا اور جاجمؤ پولیس اسٹیشنوں میں تین فرسٹ انفارمیشن رپورٹ درج کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق برجیش کمار نے بتایا کہ” عید کے دن… صبح 8 بجے کے قریب، نماز سے ٹھیک پہلے، عیدگاہ کے سامنے سڑک پر اچانک ایک ہجوم جمع ہوگیا۔ پابندی کے باوجود سب نے سڑک پر چٹائیاں بچھا کر نماز پڑھنا شروع کر دیں۔ پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی لیکن بے سود رہی۔
سینئر سب انسپکٹر اوم ویر سنگھ نے ایک شکایت درج کرائی جس کے نتیجے میں بجاریا پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی۔ ایف آئی آر کا ہدف 1500 نامعلوم افراد اور علاقے میں مسجد کی انتظامی کمیٹی کے بعض ارکان ہیں۔ دریں اثنا، تقریباً 200 لوگوں کے خلاف جاجمؤ پولس اسٹیشن میں اور تقریباً 50 افراد کے خلاف بابو پوروا پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرایا گیا ہے۔
ان افراد کے خلاف دفعہ 186 (سرکاری ملازم کو فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ ڈالنا)، 188 (سرکاری ملازم کی طرف سے جاری کردہ حکم کی نافرمانی)، 283 (عوامی راستے میں خطرہ)، 341 (غلط طریقے سے روک تھام کی سزا) اور 353 (مجرمانہ قوت) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ تینوں ایف آئی آر صرف کانپور علاقے میں درج کی گئی ہیں اس کے علاوہ بھی یوپی کے دیگر اضلاع میں مسلمانوں کے خلاف سڑکوں پر عید کی نماز ادا کرنے پر ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
22 اپریل کو عید الفطر کے موقع پر سڑکوں پر نماز ادا کرنے کو لے کر کانپور کے علاوہ دو اور اضلاع میں ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ پچھلے ایک ہفتے میں کم سے کم 6ایف آئی آر درج کی گئی ہیں ۔یہ ایف آئی آر سیکڑوں نا معلوم مسلمانوں کے ساتھ ساتھ مقامی عید گاہ کمیٹی کے ارکان کے خلاف کانپور کے علاوہ ہاپوڑ اور علی گڑھ میں بھی درج کی گئی ہیں۔اس سلسلے میں پولیس کا کہنا ہے کہ وہ آگے کی کارروائی کے لئے سڑکوںپر نماز ادا کرنے والوں کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ابھی تک اس معاملے میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے کیونکہ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی شناخت کرنے میں مصروف ہے۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن محمد سلیمان نے کہا ہے کہ لوگوں کو اس لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ وہ مسلمان ہیں۔لوگوں کا اس سلسلے میں الزام ہے کہ دیگر مذاہب کے تہواروں پر ہفتوں سڑکوں کو بلاک کر کے پنڈال لگائے جاتے ہیں اور جلوس نکالے جاتے ہیں اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوتی مگر دس منٹ کے لئے نماز ادا کرنے پر ایف آئی آر درج کر لی جاتی ہے ۔