سڈکو کے ذریعہ مسجد کے لئے زمین الاٹ کئے جانے کے خلاف ہندو توتنظیم کا احتجاج
سٹی اینڈ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن آف مہاراشٹر کے خلاف سکل ہندو سماج نے احتجاج کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر مسجد تعمیر ہوئی تو اسے منہدم کر دیں گے
نئی دہلی،19جون :۔
مہاراشٹر میں آئے دن ہندو تنظیموں کے ذریعہ مسلمانوں کے خلاف احتجاج اور اشتعال انگیز بیان بازی تو معمول ہو گیا ہے ۔مگر ان دنوں ہندوتو نواز تنظیمیں سٹی اینڈ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن آف مہاراشٹر سے ناراض ہیں ،ناراضگی کی وجہ یہ ہے کہ کارپوریشن نے ایک مسجد کے لئے زمین الاٹ کرنے کی تجویز پیش کی ہے ۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سکل ہندو سماج نے نے ہفتہ کو الوے علاقے میں سٹی اینڈ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن آف مہاراشٹرا لمیٹڈ (سڈکو) کےذریعہ مسجد کے لئے مجوزہ پلاٹ الاٹمنٹ کے خلاف احتجاج کیا۔ مسجد کے لیے پلاٹ کی تجویز کے خلاف سینکڑوں لوگوں نے ’جن آکروش مورچہ‘ میں حصہ لیا مظاہرین نے اسے لینڈ جہاد قرار دیا۔
مظاہرین نے دھمکی دی کہ اگر مسجدکے مقام کو منتقل کرنے کا ان کا مطالبہ تسلیم نہ کیا گیا تو وہ اپنی تحریک کو تیز کریں گے اور تعمیر ہونے پر مسجد کو منہدم کر دیں گے۔ انہوں نے سیکٹر 19 میں واقع سڈکو کے دفتر سے گزرتے ہوئے ہوئے ’جئے شری رام‘ اور سڈکو کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے علاقے میں دکانوں کے شٹر گرادیے۔
سکل ہندو سماج کے رکن راجندر پاٹل نے کہا کہ الوے میں ہندو باشندوں کی اکثریت ہے، بمشکل چند مسلمان ہیں۔ ہم یہاں مسجد کی اجازت نہیں دے سکتے۔ ہمیں ہر دو گھنٹے بعد لاؤڈ اسپیکر سے ان کی اذانیں کیوں سننی پڑیں؟ ہندو بیدار ہو چکے ہیں اور اس لیے ہم سب آج مسجد کی سازش کی مخالفت کرنے کے لیے متحد ہو گئے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ سڈکو کی پلاٹ کی پیشکش مسلم کمیونٹی کے تئیں خوشامد کی پالیسی ہے اور علاقے کے مکین اس کی اجازت نہیں دیں گے، انہوں نے کہا، "اگر ایم ایل اے مہیش بلدی مسلمانوں کو مطمئن کرنا چاہتے ہیں، تو وہ اوران میں مسجد بنا سکتے ہیں۔ ہم پلاٹ کی الاٹمنٹ کی حمایت کرنے کے ان کے اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔پاٹل نے مزید کہا کہ ہم نے اس پلاٹ کی پیشکش کے خلاف عدالت میں رٹ پٹیشن دائر کی ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے کہ مسجد کی تعمیر نہ ہو، چاہے اس کے لئے قانون کو ہاتھ میں لینا پڑے۔ سڈکو کے لئے ابھی یہ ایک ٹریلر ہے۔ اگر الاٹمنٹ کو منسوخ نہیں کیا جاتا ہے، تو ہم مسجد کو منہدم کر دیں گے۔