سپریم کورٹ کا کسانوں کو روکنے  شمبھو بارڈر بند کرنے پر ہریانہ حکومت کی سرزنش   

نئی دہلی ،13جولائی :۔

گزشتہ روز جمعہ کو سپریم کورٹ نے کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے شمبھو بارڈر کو بند کرنے پر ہریانہ حکومت کی سخت سرزنش کی۔ عدالت نے کہا کہ حکومت کا کام ٹریفک کو کنٹرول کرنا ہے، ہائی وے بند کرنا نہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بدھ کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ہریانہ حکومت کو شمبھو بارڈر کھولنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ہریانہ حکومت کی کارروائی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہریانہ حکومت کو پھٹکار لگائی اور کہا کہ ریاستی حکومت سرحد کھولنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو کیوں چیلنج کرنا چاہتی ہے؟

عدالت نے تبصرہ کیا کہ کسان شہری ہیں، انہیں خوراک اور اچھی طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وہ آئیں گے، نعرے لگائیں گے اور واپس چلے جائیں گے۔

کسانوں کے تئیں مرکز اور ریاستوں کی بی جے پی حکومتوں کا رویہ، ان کے مفادات اور ان کی تحریک سب کو معلوم ہے۔ بی جے پی کی حکومت والی حکومتوں نے کسانوں کی تحریک کو کچلنے کے لیے طاقت اور اختیار کا مسلسل غلط استعمال کیا ہے۔ اسی سلسلے میں ہریانہ کی بی جے پی حکومت نے کسانوں کی تحریک کو کچلنے کے لیے شمبھو بارڈر کو بند کر دیا ہے۔

اب سپریم کورٹ نے کسانوں کی تحریک کی وجہ سے شمبھو بارڈر کو بند کرنے پر آج ہریانہ حکومت کی سخت سرزنش کی ہے اور کہا ہے کہ کوئی بھی حکومت ہائی وے کو کیسے روک سکتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کسان دہلی کی طرف مارچ کرنے کے لیے چھ ماہ سے شمبھو بارڈر پر کھڑے ہیں۔ کسانوں کی تحریک کو کچلنے کے لیے ہریانہ حکومت نے سرحد بند کر دی ہے۔

ہریانہ حکومت کے اس قدم سے لوگ پریشانی میں ہیں۔ مقامی تاجروں نے ہائی کورٹ میں بارڈر کی بندش کی وجہ سے درپیش مسائل کو لے کر عرضی داخل کی تھی جس میں انہوں نے شمبھو بارڈر کو کھولنے کا مطالبہ کیا تھا۔

سپریم کورٹ کے سامنے بدھ کو تاجروں کی عرضی پر پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ہریانہ حکومت کو شمبھو بارڈر کھولنے کا حکم دیا تھا۔سپریم کورٹ نے ہریانہ حکومت کی کارروائی پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی حکومت ہائی وے کو کیسے روک سکتی ہے۔ حکومت کا کام ٹریفک کو منظم کرنا ہے۔ اس کا کام شاہراہ بند کرنا نہیں ہے۔سپریم کورٹ نے سرحدوں کو کھولنے اور اسے کٹہرے میں کھڑا کرنے کے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے حکم پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے ہریانہ حکومت سے سوال کیا۔سپریم کورٹ نے اپنے تبصرہ میں کہا کہ ریاستی حکومت ہائی وے پر ٹریفک کو کیسے روک سکتی ہے؟ ٹریفک کو کنٹرول کرنا حکومت کا کام ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ سرحد کھلی رکھی جائے لیکن اس پر کنٹرول بھی ہونا چاہیے۔

عدالت نے ہریانہ حکومت کی سرزنش کی اور کہا کہ ریاستی حکومت سرحد کھولنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو کیوں چیلنج کرنا چاہتی ہے۔ کسان شہری ہیں، انہیں خوراک اور اچھی طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وہ آئیں گے، نعرے لگائیں گے اور واپس چلے جائیں گے۔ تاجروں کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے 10 جولائی کو شمبھو بارڈر کھولنے کا حکم دیا تھا۔ہریانہ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ ایک ہفتے کے اندر رکاوٹیں ہٹا کر شمبھو بارڈر کو کھول دیا جائے۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ کسانوں کا مطالبہ مرکزی حکومت سے ہے، اس لیے انہیں دہلی جانے کی اجازت دی جائے۔