سپریم کورٹ کا ’تروپتی لڈو‘ تنازعہ پر اہم فیصلہ،ایس آئی ٹی کی تشکیل
نئی دہلی ،04اکتوبر :۔
تروپتی بالا جی مندر کے پرساد میں جانوروں کے چربی کی مبینہ ملاوٹ کے تنازعہ پر سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ سنایا ہے۔سپریم کورٹ نے تروپتی دیوستھانم (ٹی ٹی ڈی) میں لڈو تیار کرنے میں مبینہ ملاوٹ کی جانچ کے لئے جمعہ کو ایک آزاد خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی۔
یہ ہدایت دیتے ہوئے جسٹس بی آر گوئی اور کے وی وشواناتھن کی بنچ نے کہا کہ ایس آئی ٹی میں سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اور آندھرا پردیش پولیس کے دو دو افسران اور مرکزی حکومت کے ادارے فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈ اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) کا ایک سینئر افسر کو شامل کیا جائے گا۔
بنچ نے کہا “ہم نے اس کیس میں الزامات اور جوابی الزامات پر غور نہیں کیا ہے۔ صرف دنیا بھر کے کروڑوں عقیدت مندوں کے جذبات کو پرسکون کرنے کے لیے تفتیش کی یہ ہدایت دی گئی ہے۔‘‘بنچ نے کیس میں دائر کئی درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے کہا ’’ہم عدالت کو سیاسی میدان جنگ کے طور پر استعمال نہیں ہونے دیں گے۔‘‘
سپریم کورٹ کے فرمان کے مطابق ایس آئی ٹی میں سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایس بی آئی) کے دو افسران شامل ہوں گے، جنہیں سی بی آئی ڈائریکٹر نامزد کریں گے۔ آندھرا پردیش ریاستی پولیس کے دو افسران ریاستی حکومت کے ذریعہ نامزد کیے جائیں گے اور فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (FSSAI) کے سینئر افسران شامل ہوں گے۔
عدالت نے کہا کہ ایس آئی ٹی تحقیقات کی نگرانی سی بی آئی ڈائریکٹر کریں گے۔ عدالت نے مزید واضح کیا کہ وہ تروملا مندر دیوتا کے کروڑوں عقیدت مندوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچا ہے اس جذبات کے سکون کےلئے یہ حکم جاری کر رہی ہے۔ ان کی ہدایت کو ریاستی حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی موجودہ ایس آئی ٹی کے ارکان کی ساکھ کی عکاسی کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔