سپریم کورٹ نے علی خان محمودآباد کی عبوری ضمانت کی مدت میں توسیع کردی

نئی دہلی، 28 مئی :
سپریم کورٹ نے آپریشن سندور پر تبصرہ معاملے میں اشوکا یونیورسٹی کے پروفیسر علی خان محمود آباد کی عبوری ضمانت کی مدت میں مزید توسیع کردی۔ جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی تعطیلاتی بنچ نے یہ حکم دیا۔ 21 مئی کو عدالت نے معاملے کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی صرف محمود آباد کے خلاف درج دو ایف آئی آر کے سلسلے میں ہوگی۔ سماعت کے دوران عدالت نے کہا تھا کہ ہر شخص کو اپنی بات کہنے کا حق ہے، لیکن جب ملک کو چیلنجز کا سامنا ہے، شہریوں پر حملے ہو رہے ہیں، ایسے موقع پر مقبولیت حاصل کرنے کے لیے ایسا بیان کیوں دیا گیا۔ خان کی پوسٹ کی زبان پر سوال اٹھاتے ہوئے جسٹس سوریا کانت نے کہا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ وہ بہت پڑھے لکھے ہیں۔ دوسروں کو ٹھیس پہنچائے بغیر وہ اپنی بات بہت آسان زبان میں کہہ سکتے تھے، سادہ اور قابل احترام الفاظ استعمال کر سکتے تھے۔
19 مئی کو سماعت کے دوران پروفیسر خان کی جانب سے سینئر وکیل کپل سبل نے کہا تھا کہ محمود آباد نے آپریشن سندور پر حب الوطنی کا بیان دیا تھا، لیکن انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ اس معاملے میں محمود آباد کو 18 مئی کو دو دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔ ہریانہ میں پروفیسر کے خلاف دو الگ الگ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔