سپریم کورٹ نے  صدیق کپن کی ضمانت کی شرط  میں نرمی کر دی

نئی دہلی،04  نومبر :۔

سپریم کورٹ نے پیر کو کیرالہ سے تعلق رکھنے والے صحافی صدیق کپن کی درخواست  کو جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس  سندیپ مہتا کی بنچ نے منظور کر لیا جس میں ان کے خلاف درج یو اے پی اے کیس میں ہر ہفتے پولیس کو رپورٹ کرنے کی ضمانت کی شرط میں نرمی کی درخواست کی گئی تھی "9 ستمبر 2022 کے آرڈر میں ترمیم کی گئی ہے اوراب درخواست گزار کے لیے مقامی پولیس اسٹیشن کو رپورٹ کرنا ضروری نہیں ہوگا۔

ضمانت کی یہ شرط سپریم کورٹ نے ستمبر 2022 میں لگائی تھی جبکہ تقریباً دو سال کی قید کے بعد انہیں ضمانت پر رہا  کیاتھا۔شرط یہ تھی کہ اپیل کنندہ ہر پیر کو مقامی تھانے میں موجودگی درج کرائے گا۔ دیگر شرائط جن میں اسے پاسپورٹ جمع کروانے، ٹرائل کورٹ کی اجازت کے بغیر دہلی نہ چھوڑنے کی شرط  بھی عائد کی گئی تھیں۔

واضح رہے کہ کیرالہ سے تعلق رکھنے والے صحافی کپن کو  اور دیگر  ساتھیوں کو  یوپی پولیس نے اکتوبر 2020 میں  اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ ہاتھرس عصمت دری-قتل کے جرم کی رپورٹنگ کر نے جارہے تھے۔ان کے اور ساتھیوں کے اوپر متعدد سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں ۔تقریباً چار سال کا عرصہ جیل میں گزارنے کے بعد گزشتہ دنوں انہیں  سخت  شرطوں کے ساتھ ضمانت پر رہائی ملی ہے۔