سپریم کورٹ نے اترپردیش، راجستھان اور اتراکھنڈ میں بلڈوزر کارروائی کے خلاف سماعت سے انکار کردیا

نئی دہلی، 24 اکتوبر :

سپریم کورٹ نے اتر پردیش، راجستھان اور اتراکھنڈ میں بلڈوزر کی کارروائی کے خلاف دائر ایک پی آئی ایل کی سماعت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔نیشنل فیڈریشن آف انڈین ویمن کی طرف سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ 17 ستمبر کو ملک بھر میں بلڈوز ر کی کارروائی پر سپریم کورٹ کے عبوری روک کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان ریاستوں میں بلڈوزر کی کارروائی جاری ہے۔ درخواست میں ریاستوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

عدالت نے درخواست سننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جن کے گھر گرائے جا رہے ہیں وہ عدالت سے رجوع کریں گے تو ضرور سنیں گے لیکن یہاں درخواست دائر کرنے والوں کا بلڈوزر کارروائی سے متاثرہ افراد سے کوئی تعلق نہیں۔ ہمیں اس درخواست کو سننے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ اگر عدالت ایسی درخواستوں کی سماعت شروع کر دیتی ہے تو اسی طرز پر نئی درخواستوں کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 17 ستمبر کو یہ حکم جاری کیا تھا کہ یکم اکتوبر تک کوئی بلڈوزر کارروائی ملک میں نہیں کی جائے گی ۔ اس میں سڑکوں اور عام شاہراہوں پر قبضوں کو ہٹانے کی اجازت دی تھی مگر اس حکم کے باوجود ملک بھر میں بی جے پی کی حکمرانی والی متعدد ریاستوں میں بڑے پیمانے پر بلڈوزر کارروائی کی جا رہی ہے ۔