سپریم کورٹ سے این سی پی لیڈر فیضل کو عبوری راحت دی،بحالی کی راہ ہموار
نئی دہلی ،10اکتوبر ۔
لکشیہ دیپ کے ایم پی اور این سی پی کےرہنما محمد فیضل کے سیاسی کریئر میں نشیب و فراز کا سلسلہ جاری ہے ،کبھی ان کی رکنیت ختم ہوتی ہے تو کبھی انہیں راحت ملتی ہے ۔ایک بار پھر ان کی رکنیت ختم ہونے کے دہانے پر تھی مگرسپریم کورٹ نے پھر انہیں پیر کو محمد فیضل کو آنجہانی مرکزی وزیر پی ایم سعید کے داماد کے قتل کی کوشش کے مقدمے میں عبوری راحت دیتے ہوئے پارلیمنٹ میں ان کی رکنیت بحالی کی راہ ہموار کی ۔
رپورٹ کے جسٹس ہریشی کیش رائے اور سنجے کرول کی بنچ نے لکشدیپ کے ایم پی فیضل کی عرضی پر کیرالہ ہائی کورٹ کے 3 اکتوبر کے حکم پر روک لگا دی۔ سپریم کورٹ نے مسٹر فیضل کی درخواست پر یونین ٹیریٹری انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا اور اسے چار ہفتوں کے اندر اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔
واضح رہے کہ ہائی کورٹ نے ایم پی فیضل کی سزا پر روک لگانے سے انکار کردیا تھا جس کے خلاف انہوں نے سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی۔ہائی کورٹ کے 3 اکتوبر کے فیصلے کے پیش نظر لوک سبھا سکریٹریٹ نے 4 اکتوبر کو انہیں دوسری بار پارلیمنٹ کی رکنیت کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔
ایم پی فیضل اور تین دیگر کو 2009 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران آنجہانی مرکزی وزیر پی ایم سعید کے داماد محمد صالح کو قتل کرنے کی کوشش کرنے کے الزام میں 11 جنوری 2023 کو لکشدیپ کے کاوارتی کی ایک سیشن عدالت نے 10 سال قید کی سزا کے ساتھ ہر شخص پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ کا فیصلہ سنایا تھا۔