سوشل میڈیا پر عمر خالد اور ان کے ساتھیوں کی رہائی کے لئے مہم
عمر خالد کے جیل میں 1400 دن مکمل ، ماں اور بہن سے ویڈیو پیغام کے ذریعہ ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کے لئے فخر کا اظہار کیا
نئی دہلی ،15 جولائی :۔
عمر خالد ان کے ساتھیوں کو آج جیل میں 14 سو دن یعنی پورے چار سال مکمل ہو چکے ہیں ۔ جیل میں ان کے 1400 دن مکمل ہونے پر، ہفتے کے روز ایک سوشل میڈیا مہم شروع کی گئی جس میں عمر خالد اور دیگر مسلم کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا جو پچھلے چار سالوں سے جیل میں بند ہیں۔
ہفتے کے روز سوشل میڈیا پر مہم #UmarKhalid1400DaysInJail اور #ReleasePoliticalPrisoners کے ہیش ٹیگز کے ساتھ شروع کی گئی تھی، جس میں خالد سیفی، شرجیل امام، میران حیدر، گلفشاں فاطمہ اور شاہ رخ خان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ۔ یہ کارکن شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف مظاہروں کی قیادت کر رہے تھے لیکن 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں فسادات کی سازش کرنے کے الزام میں جیل میں ہیں۔خالد اور دیگر کارکنوں کی قید کو "انصاف کی پامالی” اور موجودہ حکومت کے خلاف بولنے کی سزا قرار دیا گیا۔
بالی ووڈ اداکار رچا چڈھا، سوشانت سنگھ، مزاحیہ اداکار کنال کامرا اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ منوج کمار جھا ان سرکردہ لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے سوشل میڈیا مہم میں حصہ لیا اور خالد اور دیگر کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر خالد کی والدہ صبیحہ خانم اور بہن نے ویڈیو پیغام شیئر کرتے ہوئے عمر خالد پر فخر کا اظہار کیا ۔ ان کی ماں نے کہا کہ انہیں اپنے بیٹے پر ظالموں کے سامنے نہ جھکنے پر فخر ہے۔
ماں نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ "پیارے عمر، میرے بیٹے، تم ہم سے دور ہو اور پچھلے 1400 دنوں سے قید کی مشکلات جھیل رہے ہو اور یہ افسوسناک ہے۔ لیکن ہمیں فخر ہے کہ تم نے وقت کے فرعون کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ لیکن آپ نے سی اے اےجیسے سخت قوانین کے خلاف آواز اٹھائی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ظلم کی سیاہ رات ختم ہو جائے گی اور امید کا سورج طلوع ہو گا۔ آپ کو اور آپ کے ساتھیوں کو سلام۔
خالد کی بہن نے کہا کہ انہیں قید ہوئے چار سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ "یہ بہت غیر منصفانہ ہے۔ ہم آپ کو یاد کرتے ہیں۔ ہم ہر روز آپ کے بارے میں سوچتے ہیں۔ ہمیں آپ پر فخر ہے،
راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ اور آر جے ڈی کے ترجمان منوج کمار جھا نے کہا کہ خالد جیسے انسانی حقوق کے محافظوں کو قید کرنا سنگین ناانصافی اور جمہوریت کی توہین ہے۔انہوں نے کہا کہ ماہرین تعلیم اور انسانی حقوق کے محافظوں کو بغیر مناسب عمل کے قید کرنا ایک سنگین ناانصافی اور جمہوریت کی توہین ہے۔ ان افراد کو ان کی شراکت کے لئے منایا جانا چاہئے، غیر قانونی قید سے خاموش نہیں ہونا چاہئے ۔
اس موقع پر سوشل میڈیا ایکس پر بڑے پیمانے پر لوگوں نے عمر خالد کے ویڈیو اور ان کی تقریر کو شیئر کرتے ہوئے ان کی اور ان کے ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ۔واضح رہے کہ عمر خالد کو جیل میں چار سال سے زائد کا عرصہ مکمل ہو چکا ہے اور اب تک ان کی رہائی نہیں ہو سکی ہے۔