’سوشلزم‘ اور ’سیکولرزم‘  کو چیلنج کرنے والی عرضی سپریم کورٹ سے خارج

نئی دہلی ،25 نومبر :۔

ملک میں آئین کو تبدیل کرنے اور ملک کو سیکولر سے ہندو راشٹر بنانے کی مہم چلانے والوں کو آج سپریم کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ در اصل سپریم کورٹ نے ملک کے آئین کی تمہید میں موجود سوشلزم اور سیکولرزم جیسے الفاظ کو چیلنج کرنے والی عرضی کو آج خارج کر  نے کا فیصلہ سنایا ہے۔در اصل  آئین کی تمہید میں ’سوشلزم‘ اور ’سیکولرزم‘ جیسے الفاظ جوڑنے والی 1976 کی ترمیم کو چیلنج کیا گیا تھا  جس پر سماعت کے بعد 22 نومبر کو فیصلہ محفوظ کر لیا گیا تھا۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے سابق راجیہ سبھا رکن سبرامنیم سوامی، ایڈووکیٹ وشنو شنکر جین اور دیگر اشخاص کی ان عرضیوں پر آج فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے خارج کر دیا۔

چیف جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا کہ ان عرضیوں پر تفصیلی سماعت کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’سوشلزم اور سیکولرم الفاظ 1976 میں ترمیم کے ذریعہ سے جوڑے گئے تھے اور اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آئین کو 1949 میں اپنایا گیا تھا۔‘‘ ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’اگر پہلے کے معاملوں میں اثرانداز ہونے والی ان دلیلوں کو قبول کر لیا گیا تو وہ سبھی ترامیم پر نافذ ہوں گی۔‘‘