سنبھل میں پیش آیا واقعہ بی جے پی کی نفرت انگیز سیاست کا نتیجہ ہے

راہل گاندھی  اور پرینکا واڈرا گاندھی کی  سنبھل تشدد متاثرین سے ملاقات کے دوران با ت چیت  میں کہا کہ’ہمیں ساتھ مل کر اس نفرت انگیز ذہنیت کو محبت سے ہرانا ہوگا‘

نئی دہلی ،11 دسمبر :۔

اتر پردیش کے سنبھل میں گزشتہ دنوں شاہی جامع مسجد  کے سروے کے دوران جو تشدد پیش آیا تھا، اس میں پولیس کی فائرنگ میں متعدد مسلم نوجوانوں کی موت ہو گئی تھی ۔ مہلوکین میں سبھی کا تعلق مسلم طبقہ سے تھا۔ تشدد متاثرین سے ملاقات کے لیے راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے گزشتہ دنوں سنبھل جانے کا ارادہ بھی کیا تھا، لیکن انھیں پولیس نے راستے میں ہی روک لیا۔ آج راہل-پرینکا نے دہلی میں سنبھل تشدد متاثرین سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا۔

کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس ملاقات کی کچھ تصویریں شیئر کی ہیں اور کہا ہے کہ سنبھل میں جو کچھ پیش آیا وہ نفرت انگیز سیاست کا نتیجہ ہے۔ کانگریس نے پوسٹ میں تشدد متاثرین سے راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کی ملاقات کا تذکرہ بھی کیا۔ پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’آج (لوک سبھا میں) حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی اور کانگریس جنرل سکریٹری و رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی جی نے سنبھل کے متاثرین سے ملاقات کی۔‘‘

اس پوسٹ میں کانگریس نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’سنبھل میں پیش آیا واقعہ بی جے پی کی نفرت انگیز سیاست کا نتیجہ ہے، اور یہ پرامن سماج کے لیے خطرناک ہے۔ ہمیں ساتھ مل کر اس تشدد و نفرت انگیز ذہنیت کو محبت و بھائی چارہ ہرانا ہوگا۔‘‘ پوسٹ کے آخر میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’ہم سبھی متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کو انصاف دلانے کی لڑائی لڑیں گے۔‘‘

راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کی سنبھل تشدد متاثرین سے یہ ملاقات  گزشتہ روز 10 دسمبر کی شام دہلی میں 10 جن پتھ واقع رہائش پر ہوئی۔ دونوں ہی کانگریس لیڈران نے سبھی متاثرین کی باتیں بغور سنیں اور کہا کہ وہ کسی بھی پریشانی میں ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس ملاقات  کے دوران  سہارنپور سے کانگریس رکن پارلیمنٹ عمران مسعود بھی موجود تھے۔ انھوں نے بتایا کہ راہل گاندھی نے شام تقریباً ساڑھے چار بجے سنبھل تشدد میں متاثر ہونے والے سبھی کنبوں کے تقریباً 11 اراکین سے ملاقات کی۔  ملاقات کے دوران متاثرین کے اہل خانہ نے راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سے اپنی تکالیف بیان کی  ۔