سنبھل میں بقرعید کے دوران عوامی مقامات پرجانوروں کی  قربانی پر پابندی

 ضلع مجسٹریٹ نے  گائڈ لائن جاری کر کے کسی بھی طرح کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کا انتباہ دیا

نئی دہلی ، 04 جون :۔

مغربی اتر پردیش کا ضلع سنبھل ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔در اصل بقر عید سے قبل ضلع انتظامیہ نے قربانی کے سلسلے میں نئی گائڈ لائن جاری کی ہے ،اس گائڈ لائن کے مطابق ہی عید الاضحیٰ کے موقع پر جانوروں کی قربانی کی اجازت ہوگی اس کی خلاف ورزی کرنے پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی ۔

رپورٹ کے مطابق سنبھل ضلع مجسٹریٹ (ڈی ایم) راجندر پنسیا نے منگل  ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے  کہا کہ بقرعید کے دوران عوامی مقامات پر جانوروں کی قربانی کی اجازت نہیں دی جائے گی اور جو بھی امن عامہ میں خلل ڈالنے کی کوشش کرے گا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

پینسیا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ تہوار سے قبل امن کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا تھا جس میں ان علاقوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی جہاں عید کی نماز ادا کی جائے گی۔واضح رہے کہ ملک بھر میں عیدالاضحیٰ یا بقرعید کا تہوار ہفتہ (7 جون) کو منایا جائے گا۔

انہوں نے کہا، ‘تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی۔ قربانی صرف 19 پہلے سے نشان زد مقامات پرکی جائے گی۔ جانوروں کی قربانی کے لیے کوئی عوامی یا کھلی جگہ استعمال نہیں کی جائے گی۔ ڈی ایم نےمزید کہا کہ ممنوعہ جانوروں کے ذبیحہ پر برسوں سے پابندی عائد ہے اور گزشتہ پانچ سالوں میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔

پینسیا نے کہا، ‘عید کی نماز پرامن طریقے سے ادا ہونے کی امید ہے۔ انتظامیہ پانی، بجلی اور صفائی کے مناسب انتظامات کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی رہنماؤں کو 7 جون سے 9 جون کے درمیان سہ پہر 3 بجے تک قربانی کی رسومات مکمل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کچھ لوگوں کے خلاف حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں، پینسیا نے کہا، ‘تقریباً 900 سے 950 لوگوں کے خلاف پہلے ہی احتیاطی پابندیاں لگائی جا چکی ہیں۔ امن کو خراب کرنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق اس دوران ضلع مجسٹریٹ نے سوشل میڈیا پر قربانی کی تصاویر پوسٹ کرنے پر بھی کارروائی کا انتباہ دیا ہے ڈی ایم نے کہا، ‘ہم نے واضح طور پر ہدایت دی ہے کہ قربانی کا کوئی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ نہ کیا جائے۔

واضح رہے کہ سنبھل میں شاہی جامع مسجد کے سروے کے بعد بھڑکے تشدد کے بعد اب تک حالات معمول پر نہیں آ سکے ہیں۔یہ ضلع ہمیشہ ہندو مسلم کشیدگی کو لے کر حساس ہو گیا ہے ۔ اس سے قبل ہی مسلم رہنماؤں کی جانب سے یہ اپیل جاری کی گئی ہے کہ قربانی کرتے ہوئے یا قربانی کے جانور کی تصاویر یا ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر نہ کریں،اس کے علاوہ اس طرح کی کوئی بھی پوسٹ میسج یا ویڈیو و تصاویر شیئر نہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے جو اکسانے والی یا اشتعال انگیز ہو اس اعراض کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔