سنبھل: شر پسندوں  کے ذریعہ  ہری ہر مندر روڈ  کا  بورڈ  لگاکر  ماحول خراب کرنے کی  کوشش

سوشل میڈیا کے ذریعہ وائرل پوسٹر کی خبر ملتے ہی پولیس نے فوری طور پر بورڈ کو مٹوا دیا، انتراشٹریہ ہری ہر سینا بھارتیہ اتہاس سکلن سمیتی   کی جانب سے بورڈ لگایا گیا تھا

نئی دہلی ،26 جنوری :۔

اتر پردیش کا سنبھل 24 نومبر کے تشدد کے بعد مسلسل سرخیوں میں ہے۔مقامی انتظامیہ کسی نہ کسی بہانے سنبھل میں حالات معمول پر آنے نہیں دے رہی ہے۔ مقامی مسلمانوں کے خلاف کوئی نہ کوئی مہم چلائی جا رہی ہے۔ کبھی غیر قانونی قبضہ کے نام پر تو کبھی بجلی چوری  کے نام پر مسلمانوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ایک بار پھر شدت پسندوں نے ماحول خراب کرنے کی کوشش کرتے ہوئے مسجد کے قریب  ہری ہر مندر روڈ کا سائن بورڈ لگا دیا ۔

بتایا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے پولیس کو بھگوا رنگ کے بورڈ پر لکھے ہوئے 68 یاتری مقامات اور 19 کنوؤں کے ایک اہم مرکز مقام شری ہری ہر مندر روڈ کے  سائن بورڈ  لگانے  کی اطلاع ملی۔    منجانب  انتراشٹریہ ہری ہر سینا بھارتیہ اتہاس سکلن سمیتی  بھی نیچے بورڈ پر لکھا گیا تھا۔  اس کے بعد ہنگامہ ہوگیا۔جیسے ہی پولیس کو معاملے کی خبر ملی، بورڈ کو جلد بازی میں پینٹ سے ڈھانپ دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ بورڈ شاہی جامع مسجد سے تقریباً 500 میٹر کے فاصلے پر کسی نے چپکے سے لگایا تھا۔  فی الحال مذکورہ بالا واقعہ کے حوالے سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔  تاہم، میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ صدر کوتوالی علاقے میں سرتھل پولیس چوکی کے ارد گرد کسی نے خفیہ طور پر یہ بورڈ نصب کیا تھا، ممکنہ طور پر اس کا مقصد ماحول کو خراب کرنا تھا۔دراصل سنبھل میں گزشتہ سال 24 نومبر کو شاہی جامع مسجد  کے سروے کے دوران تشدد ہوا تھا۔  اس کے بعد پولس انتظامیہ نے صورتحال پر قابو پاتے ہوئے فسادیوں کی شناخت اور گرفتاری شروع کردی اور اب تک 72مسلمانوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔

اس بورڈ پر موجود تحریر کو فوری طور پر مٹا دیا گیا ہے۔  فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ بورڈ کس نے لگایا، لیکن اس پورے معاملے کے حوالے سے طرح طرح کی بحثیں ضرور سامنے آئی ہیں۔