سنبھل جامع مسجد کی تزئین سے متعلق دائر درخواست پر اے ایس آئی سے رپورٹ طلب
آرکیالوجیکل سروے آف انڈیاکے اعتراض کے بعد الہ آباد ہائی کورٹ نےجواب طلب کیا ہے

نئی دہلی ، 27 فروری :۔
سنبھل جامع مسجد انتظامیہ نے گزشتہ دنوں مسجد کی تزئین و آرائش اور صفائی و مرمت کے کام کیلئے درخواست دی تھی جس پر آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) نے جمعرات کو الہ آباد ہائی کورٹ میں اس درخواست پر اپنا اعتراض ظاہر کیا۔ اے ایس آئی کی جانب سے کہا گیا کہ مسجد ایک محفوظ عمارت ہے۔ درخواست گزار کو تزئین کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ہائی کورٹ نے جمعہ کو اے ایس آئی سے اس پر رپورٹ طلب کی ہے۔ رپورٹ کی بنیاد پر ہائی کورٹ فیصلہ کرے گی کہ مسجد کی عمارت کو نقصان پہنچائے بغیر پینٹنگ کیسے کی جائے گی۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ پینٹنگ پر غور کرنے کے لیے تین رکنی کمیٹی مسجد کے احاطے کا معائنہ کرے گی۔ کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ مسجد کی عمارت کو نقصان پہنچائے بغیر پینٹنگ کیسے کی جا سکتی ہے۔ تین رکنی کمیٹی میں اے ایس آئی اور ایک سائنسداں کے علاوہ انتظامیہ کا ایک اہلکار بھی شامل ہوگا۔
اے ایس آئی جمعہ (28 فروری) کو اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔ اس کیس کی سماعت بھی جمعہ کو ہوگی۔ یہ حکم جسٹس روہت رنجن اگروال کی بنچ نے سنبھل جامع مسجد کی انتظامی کمیٹی کی درخواست پر دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سنبھل جامع مسجد کی انتظامی کمیٹی نے اے ایس آئی کے سامنے رمضان کے مہینے میں مسجد کی پینٹنگ اور مرمت کے لیے درخواست دی تھی جسے اے ایس آئی نے مسترد کر دیا تھا۔ اے ایس آئی کے اس فیصلے کے خلاف مسجد کمیٹی نے ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔ جامع مسجد مینجمنٹ کمیٹی کے وکیل نے کہا کہ مسجد کی پینٹنگ اور صفائی کی اجازت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے درخواست دائر کی گئی ہے۔