سنبھل: تشدد کے متاثرین سےسماجوادی پارٹی کے وفد کی ملاقات،پانچ پانچ لاکھ روپے کا چیک سونپا

نئی دہلی ،30 دسمبر :۔

آج سماج وادی پارٹی کے وفد نے سنبھل تشدد کے متاثرین کے لواحقین سے ملاقات کی اور انہیں  پانچ پانچ لاکھ روپے کا چیک سونپا ہے۔  ایس پی کا ایک وفد اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد کی قیادت میں سنبھل گیا تھا، جس نے گیسٹ ہاؤس میں سنبھل کے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی۔ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے، جو ایس پی وفد کی قیادت کررہے ہیں، نے کہا کہ ہم پہلے آنا چاہتے تھے، لیکن ہمیں نہیں آنے دیا گیا۔  انہوں نے الزام لگایا کہ یہ پانچ افراد پولیس کی گولیوں سے مارے گئے۔ اس کے علاوہ   سنبھل تشدد کے سلسلے میں ایس پی ایم پی ضیاء الرحمان برق کے خلاف درج مقدمہ کے بارےمیں ماتا پرساد نے کہا کہ ایم پی ضیاء الرحمان کے خلاف درج مقدمات مکمل طور پر غلط ہیں۔سنبھل تشدد کے بعد سماج وادی پارٹی نے تشدد میں مارے گئے پانچ لوگوں کے لواحقین کے لیے پانچ پانچ لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا تھا، لیکن جب ایس پی کا وفد ماتا پرساد پانڈے کی قیادت میں جا رہا تھا تو اسے لکھنؤ میں روک دیا گیاتھا۔

واضح  رہےکہ سنبھل کی شاہی جامع مسجد میں ایک عرضی پر عدالتی حکم کے بعد سروے کرایا گیا تھا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہاں ہری ہر مندر ہے۔  جب سروے ٹیم 24 نومبر کو مسجد کے اندر تھی تو مسجد کے باہر تشدد پھوٹ پڑا۔  اس دوران پولیس کی جانب سے بھیڑ پر کی گئی فائرنگ میں پانچ مسلم نوجوانوں کی موت ہو گئی۔   اس معاملے میں پولیس نے اب تک تقریباً 50  سے زائد مسلمانوں کو گرفتار کر چکی ہے مزید علاقے میں ہر وہ کام کر رہی ہے جس سے مسلمانوں کو پریشان کیا جا سکے۔ حالیہ دنوں میں جامع مسجد کے سامنے پولیس چوکی کی تعمیر کا کام جاری ہے۔