سنبھل تشدد :پولیس فائرنگ میں مرنے والوں کی تعداد پانچ پہنچی ،حزب اختلاف نے بی جے پی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا
کانگریس رہنما راہل گاندھی اور ایس پی رہنما اکھلیش یادو نے ضلعی عدالت کے جلد بازی سے لئے گئے فیصلے پر سپریم کورٹ سے مداخلت کی اپیل کی
نئی دہلی ،25 نومبر :۔
اتر پردیش کے سنبھل میں اتوار کو شاہی جامع مسجد کے سروے کے خلاف احتجاج کر رہے مسلمانوں پر پولیس کی فائرنگ سے مرنے والوں کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔مقامی مسلمانوں کا احتجاج اس وقت تشدد کی شکل اختیار کر گیا جب کہ عدالت کے حکم پر سروے ٹیم کے ساتھ ہندوتو کے ہجوم نے "جئے شری رام” کا نعرہ لگا تے ہوئے مسجد پہنچے، جس کے نتیجے میں پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں اور تشدد پھیل گیا۔ہلاک ہونے والوں کی شناخت نعیم (28)، محمد بلال انصاری (25)، نعمان، آیان اور محمد کیف (17) کے طور پر ہوئی ہے۔
مقتول کے لواحقین نے الزام لگایا کہ ان کے لواحقین پولیس کی فائرنگ سے مارے گئے۔ ان ہلاکتوں سے علاقے میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ضلعی انتظامیہ نے امتناعی احکامات نافذ کرتے ہوئے 30 نومبر تک باہر کے لوگوں کے داخلے پر روک لگا دی ہے۔علاقے میں انٹرنیٹ خدمات روک دی گئی ہیں اور اسکول بند کر دیے گئے ہیں۔مرادآباد کے ڈویژنل کمشنر اونجنیا کمار سنگھ نے بتایا کہ ہلاک شدگان میں سے تین کی گولی لگنے سے موت ہوئی ہے۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی تشدد کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے اس معاملے میں سپریم کورٹ سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس لیڈر نے اس کے لیے براہ راست ریاست کی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ راہل نے کہا ہے کہ انتظامیہ کی بے حسی کی وجہ سے سنبھل کا ماحول خراب ہوا ہے، راہل نے کہا کہ سنبھل میں حالیہ تنازع پر ریاستی حکومت کا جانبداری اور جلد بازی کا رویہ انتہائی افسوسناک ہے۔ تشدد اور فائرنگ میں اپنے پیاروں کو کھونے والوں سے میری گہری تعزیت۔ انتظامیہ کی طرف سے تمام فریقوں کو سنے بغیر کیے گئے غیر حساس اقدام نے حالات کو مزید بگاڑ دیا اور کئی لوگوں کی جانیں گئیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت ہندوو ں اور مسلمانوں کے درمیان تفریق پیدا کررہی ہے۔ یہ اتر پردیش اور ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے عوام سے امن اور باہمی ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہم سب کو مل کر اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ہندوستان فرقہ پرستی اور نفرت کی بجائے اتحاد اور آئین کے راستے پر آگے بڑھے۔
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے سپریم کورٹ سے فوری طور پر ’سروے کے نام پر کشیدگی پھیلانے کی سازش کا نوٹس لینے‘ پر زور دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت اور اس کی انتظامیہ نے "انتخابی بددیانتی سے توجہ ہٹانے کے لیے تشدد کا منصوبہ بنایا۔
حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے لوک سبھا میں "کل سنبھل، اتر پردیش میں پولیس فائرنگ میں تین نوجوانوں کی ہلاکت” کے مسئلہ پر بحث کے لیے تحریک التواء کا نوٹس دیا ہے۔
ایک بیان میں کانگریس کے میڈیا اور پبلسٹی ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین پون کھیرا نے کہا کہ تشدد کے ویڈیوز میں مظاہرین پر گولی چلاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’مغربی یوپی، جو برسوں سے خیر سگالی اور ہم آہنگی کی علامت رہا ہے، آج ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت تین لوگ ہلاک اور متعدد کو زخمی ہو گئے۔