سنبھل تشدد سے متعلق فیس بک پوسٹ کرنے پر مسلم سماجی کارکن جاوید محمد گرفتار، ضمانت بھی ملی
نئی دہلی ،26 نومبر :۔
اتر پردیش پولیس نے اتوار کی رات الہ آباد سے تعلق رکھنے والے مسلم سماجی کارکن جاوید محمد کو ایک فیس بک پوسٹ کے لیے گرفتار کر لیا تھا اور بعد میں ضمانت بھی دے دی ۔در اصل جاوید محمد نے سنبھل میں ہوئی پولیس فائرنگ میں مسلم نوجوانوں کی ہلاکت پر پوسٹ کیا تھا۔ انہوں نے اپنے فیس بک پوسٹ میں پولیس کی فائرنگ پر تنقید کی تھی۔
پولیس نے انہیں بی این ایس کی دفعہ 126، 135 اور 117 کے تحت یوپی کے پریاگ راج میں کرائے کے مکان سے گرفتار کرنے کے بعد اس پوسٹ کو حذف کرنے پر مجبور کیاتھا۔ حالانکہ پولیس نے انہیں ضمانت دے دی لیکن ضمانت کی رقم جمع نہ کرپانے کی وجہ سے انہیں انہیں ایک دن جیل میں گزارنا پڑا ۔ضمانت کی شرائط پوری کرنے کے بعد منگل کو ان کی رہائی ہو سکی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل 58 سالہ مسلم کارکن پر پریاگ راج میں پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز تبصرے کے خلاف احتجاج کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا تھا ۔ اس سلسلے میں انہیں گزشتہ 10 جون 2022 کو ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔انہیں اسی سال مارچ میں 21 ماہ جیل میں گزانے کے بعد ضمانت ملی تھی ۔ جاوید محمد نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کی ہے اور انہوں نے اپنے گھر کی مسماری کو بھی عدالت میں چیلنج کیا۔