سنبھل:شاہی جامع مسجد میں سروے کیلئے پہنچی ٹیم کیخلاف احتجاج، پتھراؤاور آگزنی،حالات کشیدہ
پولیس نے بھیڑ کو کنٹرول کرنے کیلئے آنسو گیس کےگولےداغے اور لاٹھی چارج کیا ،ملزمین کے خلاف این ایس سے لگانے کی تیاری، سروے کا کام مکمل ،29 نومبر کو عدالت میں رپورٹ پیش کی جائے گی
نئی دہلی ،24 نومبر :۔
سنبھل کی شاہی جامع مسجد میں عدالت کےحکم پر پھر ایک بار آج سروے کیلئے ٹیم پہنچی جہاں سروے سے ناراض عوام نے احتجاج کیا ۔اس دوران تشدد بھڑک اٹھا ،مظاہرین نے پتھراؤ کیا اور پولیس کی گاڑیوں میں آگ لگانے کی اطلاعات بھی ہیں ۔پولیس نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹحی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے ۔
رپورٹ کے مطابق عدالت کے حکم کے بعد جب ٹیم دوسری بار سروے کرنے آج پھر پہنچی تو بھیڑ مشتعل ہوگئی ۔اس دوران بھیڑ کی طرف سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا اور زبردست ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ اس واقعہ کا ایک ویڈیو بھی سامنے آیا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اور ایس پی ہیلمٹ پہنے نظر آ رہے ہیں اور دوسری طرف سے پتھر برسائے جا رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سنبھل کے ایس پی کرشن کمار نے معاملے کی معلومات دیتے ہوئے کہا کہ جامع مسجد کے سروے کا حکم ہوا تھا ۔طے وقت کے حساب سے ہی کورٹ کمشنر ، ڈی ایم اور میں خود بھی سروے کرنے کے لئے پہنچا تھا ۔ کچھ لوگوں کے ذریعہ سروے کی مخالفت کرنے کے لئے کچھ لوگوں کو جمع کیا گیا تھا۔ایس پی نے آگے کہا کہ جب سروے چل رہا تھا تو انہوں نے پولیس پر پتھراؤ کرنا شروع کر دیا۔ پولیس نے اس کا جواب دیا ہے۔ پولیس کے انسپکٹروں کی گاڑیوں میں بھی آگزنی کی گئی ہے۔ ایس پی کرشن کمار نے بتایا کہ پولیس کی گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی کی جائے گی ۔ ڈرون سے ویڈیو گرافی کی گئی ہے اور سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سےے ان تمام لوگوں کی شناخت کی جائے گی اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
دریں اثنا اس تشدد اور پتھراؤ کیلئے بہوجن سماج پارٹی کی سر براہ مایا وتی نے کہا کہ میں یو پی سرکار سے کہنا چاہوں گی کہ کل یو پی میں ضمنی الیکشن کے غیر متوقع نتائج کے بعد پورے مرادآباد ڈویزن میں ، خاص طور پر سنبھل ضلع میں کافی کشیدگی تھی ۔ ایسی صورت حال میں حکومت اور انتظامیہ کو سنبھل مسجد مندر تنازعہ کا سروے کرنے کا کام آگے بڑھانا چاہئے تھا۔ یہ کافی بہتر ہوتا لیکن ایسا نہ کر کے آج سروے کے دوران جو ہنگامہ ہوا اور تشدد اس کی لئے یو پی حکومت ذمہ دار ہے۔
مندر فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے بتایا کہ19 نومبر کو کورٹ کے حکم کی تعمیل کے لئے آج ایڈوکیٹ کمشنر کے ذریعہ دوسرے دن کا سروے صبح ساڑھے سات بجے دس بجے تک کیا گیا ۔اس سروےکے دوران تمام خصوصیات کا مطالعہ کیا گیا ۔ کورٹ کے ذریعہ ہدایت دی گئی ویڈیو گرافی اور فوٹو گرافی کی کی گئی ہے اور اب یہ سرو ے مکمل ہو گیا ہے ۔ رپورٹ29 نومبر سے پہلے یا 29 نومبر کو عدالت کے سامنے پیش کی جائےگی۔