سماجی کارکن میدھا پاٹکر کا پاسپورٹ ضبط
اکتوبر میں ممبئی ریجنل پاسپورٹ آفس نے میدھا پاٹکرکو نوٹس جاری کرکے کہا تھا کہ انھوں نے پاسپورٹ رینوکرواتے وقت اپنے خلاف درج معاملوں کی جانکاری چھپائی ہے۔
فوٹو: پی ٹی آئی
نئی دہلی: ممبئی کے ریجنل پاسپورٹ آفس(آر پی او)کے ذریعے 9 دسمبر کو نرمدا بچاؤ آندولن کی رہنما میڈھا پاٹکر کا پاسپورٹ ضبط کر لیا گیا ہے۔غور طلب ہے کہ آر پی او نے پاٹکر کو 18 اکتوبر کو نوٹس جاری کر کے پوچھا تھاپاسپورٹ رینوول کے لیےدرخواست دیتے وقت مدھیہ پردیش میں ان کے خلاف درج معاملوں کی جانکاری نہ دینے کی وجہ سے ان کا پاسپورٹ کیوں ضبط نہیں کیا جانا چاہیے۔پاٹکر کو مارچ 2017 میں 10 سال کی مدت کے لیے پاسپورٹ جاری کیا گیا تھا۔
اس وجہ بتاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے پاٹکر نے نومبر میں عدالت اور پولیس سے دستاویز لینے کے لیے اور وقت مانگا تھا۔ ان کی اس گزارش کو ایک ہفتے پہلے خارج کرتے ہوئے اپنا پاسپورٹ جمع کرنے کے لیے 7 دن کا وقت دیا گیا تھا۔
انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے پاٹکر نے کہا،’پچھلے ہفتے مجھے ایک خط ملا جس میں مجھے 7 دن کے اندر آر پی او میں اپنا پاسپورٹ جمع کروانے کے لیے کہا گیا۔ حالانکہ میں نے اور وقت مانگا تھا کیونکہ اتنی جلدی معاملوں کی پوری جانکاری پانا ممکن نہیں ہے۔ کچھ معاملے انصاف کی مانگ کرتے ہوئے کیے گئے پر امن مظاہروں کے ہیں۔کیونکہ انھوں نے مجھے وقت نہیں دیا، اس لیے میں نے اپنا پاسپورٹ ان کو بھیج دیا۔’
پاٹکر کو بھیجے گئے نوٹس میں ممبئی کے آر پی او نے کہا کہ ان کے خلاف 9 مجرمانہ معاملے درج ہیں اور ان کو لے کر ابھی کوئی فیصلہ نہیں آیا ہے،اس میں مدھیہ پردیش کے بڈوانی مین 3، علی راج پور میں ایک اور کھنڈوا ضلع میں 5 معاملے درج ہیں۔یہ سبھی معاملے 1996 سے 2017 کے بیچ کے ہیں۔
اس سال جون میں ایک صحافی نے پاٹکر کے خلاف شکایت درج کراکے الزام لگایا تھا کہ انھوں نے ممبئی کے آر پی او سے جانکاری چھپا کر پاسپورٹ حاصل کیا ہے۔