سماجی کارکن جاوید محمد 21 ماہ بعد ملی ضمانت ،دیوریا جیل سے باہر آئے
2022 میں پریاگ راج میں پر تشدد احتجاج کے دوران متعدد مقدمات کے تحت یو پی پولیس نے گرفتار کیا تھا
نئی دہلی ،17مارچ :۔
اتر پردیش کے الہ آباد سے تعلق رکھنے والے سر گرم سماجی کارکن اور رہنماجاوید محمد 21 ماہ بعد دیوریا جیل سے باہر آئے۔جاوید محمد کو 2022 کے پریاگ راج تشدد متعدد مقدمات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔21 ماہ کے بعد اپنے خلاف مقدمات میں ضمانت ملنے کے بعد ہفتے کے روز جیل سے باہر آئے۔ جاوید محمد کو اتر پردیش کی دیوریا جیل میں رکھا گیا تھا ۔
مکتوب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے رہنما اور الہ آباد میں مقیم کارکن 1 سال 9 ماہ اور 5 دن جیل میں رہے۔ گزشتہ سال اکتوبر میں انہیں اپنی بیٹی آفرین فاطمہ کی شادی میں شرکت کے لیے دو دن کی اجازت دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ جاوید محمد کو 11 جون 2022 کو پریاگ راج سے گرفتار کیا گیا تھا۔پیغمبر اسلام کے خلاف بی جے پی کی رہنما نپور شرما اور نوین جندل کے ذریعہ توہین آمیز تبصرہ کے بعد اتر پردیش سمیت ملک کی متعدد ریاستوں میں احتجاج منظم کیا گیا تھا۔کانپور ،پریاگ راج اور دیگر مقامات پر مظاہرہ پر تشدد ہو گیا تھا جس کے بعد یو پی حکومت نے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاون شروع کیا۔اسی دوران جاوید محمد کو الہ آباد میں مظاہرہ منظم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
خاندان کے مطابق، محمد، ان کی بیوی اور ان کی ایک بیٹی کو پولیس نے آدھی رات کے چھاپے کے دوران ان کے گھر سے من مانی طور پر اٹھایاتھا۔شہر میں ایک امن پسند رہنما کے طور پر جاوید محمد معروف ہیں اس کے باوجود پولیس نے انہیں پر تشدد احتجاج کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا تھا۔یہی نہیں اگلے دن مقامی بلدیہ نے ان کے گھر کو مسمار بھی کر دیا تھا۔16 جولائی 2022 کو پریاگ راج انتظامیہ نے محمد کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ (NSA) کا مطالبہ کیا تھا۔