
سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک دفاعی معاہدے پردستخط
معاہدے کے مطابق کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا ،حکومت ہند کا محتاط رد عمل
دعوت ویب ڈیسک
ریاض ، نئی دہلی ،18ستمبر:
سعودی عرب اور پاکستان کے سر براہان نے دونوں ممالک کے دفاع اور تحفظ کے پیش نظر ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے تاریخی دفاعی معاہدے پر دستخط کئے ہیں ۔سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان یہ تاریخی معاہدہ گزشتہ روز بدھ کو سعودی شاہی دیوان، قصر الیمامہ میں عمل میں آیا ۔ اس دوران دونوں ممالک کے دفاعی عہدیداران کے درمیان میٹنگ ہوئی اور یہ تاریخی قرار داد انجا م کو پہنچا۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق مشترکہ اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے وفود کی موجودگی میں مذاکرات کا باضابطہ اجلاس منعقد کیا۔اجلاس میں فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور سٹریٹجک تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے متعدد موضوعات کا جائزہ لیا اور تبادلہ خیال کیا۔
مملکت سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تقریباً آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری، بھائی چارہ اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کے تناظر میں، ولی عہد و وزیرِ اعظم سعودی عرب شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین "سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے” (ایس ایم ڈی اے) پر دستخط کئے۔اس معاہدہ کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کی 8دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری ہے، دونوں ممالک میں مشترکہ اسٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کے تناظر میں معاہدہ ہوا، معاہدہ دونوں ممالک کی سلامتی کو بڑھانے کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے سعودی عرب اور پاکستان کے مابین اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدےکے نتیجے میں پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ میں سعودی عرب کا پارٹنر بن گیا‘۔ معاہدے میں کہاگیاہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا‘دونوں ممالک کسی بھی خطرے سے مشترکہ طور پر نمٹیں گے اور اپنے دفاع کیلئے ایک ملک کی طاقت دوسرے ملک کے دفاع کےلیے موجود ہوگی۔ پاکستان مقدس مقامات کے دفاع میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہوگا اور دونوں ممالک بھرپور طاقت کے ساتھ جواب دیں گے ‘ یہ معاہدہ جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے‘اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔
بھارت کا محتاط رد عل
دریں اثنا پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اس دفاعی معاہدے پر ہندوستان نے محتا ط رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔ بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک دفاعی معاہدے کے قومی سلامتی کے مضمرات اور علاقائی اور عالمی استحکام پر اس کے اثرات کا مطالعہ کیا جائے گا۔جمعرات کو میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ ہندوستانی حکومت تمام شعبوں میں قومی مفادات اور جامع قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم نے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹیجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کے حوالے سے رپورٹس دیکھی ہیں، حکومت کو اس کا علم تھا اور یہ پیش رفت پہلے ہی زیر غور تھی۔ جس میں دونوں ممالک کے درمیان طویل مدتی معاہدے کو باقاعدہ شکل دی جانی تھی۔