سخت شرائط کے ساتھ طاہر حسین کو سپریم کورٹ سے پیرول  

نئی دہلی،28 جنوری :۔

دہلی فسادات کے الزام میں جیل میں بند طاہر حسین کو سپریم کورٹ سے راحت ملی ہے۔  سپریم کورٹ نے ملزم طاہر حسین کو حراستی پیرول دے دیا ہے۔  سپریم کورٹ نے طاہر حسین کو 29 جنوری سے 3 فروری تک حراستی پیرول دے دیا۔  اس دوران طاہر کو پولیس حراست میں مہم چلانے کی اجازت ہوگی۔  تاہم طاہر کراول نگر اپنے گھر نہیں جا سکیں گے۔

پیرول شرائط کے ساتھ منظور سپریم کورٹ نے طاہر حسین کو انتخابی مہم کے لیے کئی کڑی شرائط کے ساتھ کسٹڈی پیرول منظورکیاـ  طاہر حسین جیل مینوئل کے مطابق صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک تشہیر کے لیے جیل سے باہر رہیں گے۔  اس مدت کے دوران طاہر حسین کو 2 لاکھ 7 ہزار روپے کی ایڈوانس رقم دو دن کے لیے تقریباً روزانہ جمع کرانی ہوگی۔  طاہر حسین اپنے گھر نہیں جا سکیں گے اور نہ ہی کیس سے متعلق کوئی بیان دیں گے۔  تاہم طاہر پارٹی دفتر جا سکتے ہیں۔

دراصل اے آئی ایم آئی ایم نے دہلی فسادات کے ملزم طاہر حسین کو آئندہ دہلی اسمبلی انتخابات میں مصطفی آباد حلقہ سے ٹکٹ دیا ہے۔  اس سے قبل 14 جنوری کو دہلی ہائی کورٹ نے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے لیے طاہر حسین کو حراستی پیرول دیا تھا۔  24 فروری 2020 کو شمال مشرقی دہلی میں فسادات پھوٹ پڑے، جس میں 53 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔